مذہبی و سیاسی جماعتوں کے مظاہرین کا فیض آباد انٹرچینج پر احتجاج ٗمسلسل پانچویں روز بھی اہم شاہراہ بند

 
0
388

اسلام آباد نومبر 12(ٹی این ایس) مذہبی و سیاسی جماعتوں کے مظاہرین کا فیض آباد انٹرچینج پر احتجاج اتوار کو بھی جاری رہا ٗ مسلسل پانچویں روز بھی اہم شاہراہ بند ہونے کے باعث مقامی لوگوں ٗمسافروں اور ٹرانسپورٹرز کو اذیت کا سامنا کرنا پڑا۔تفصیلات کے مطابق تحریک لبیک پاکستان یا لبیک یارسول اور پاکستان سنی تحریک کی جانب سے ختم نبوت کے قانون میں مبینہ ترمیم کرنے کے خلاف احتجاج جاری رہا ٗ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ وفاقی وزیر قانون زاہد حامد اپنی وزارت سے مستعفی ہوں۔پنجاب سے چلنے والا مذہبی جماعت کا قافلہ اسلام آباد مارچ کرنے کیلئے فیض آباد پہنچا تو انتظامیہ نے حفاظتی اقدامات کے تحت انٹرچینج سے آگے جانے والی شاہراہ کو کنٹینرز لگا کر بند کردیا جس کے بعد مظاہرین نے اْسی مقام پر احتجاجی کیمپ نصب کردیا۔

سنی تحریک کے ترجمان نعیم رضا نے بتایا کہ اگر حکومت نے مطالبات تسلیم نہ کیے تو ایئرپورٹ روڈ اور موٹر وے کو بند کردیا جائیگا ٗ ہمارا مطالبہ ہے کہ وفاقی وزیرقانون مستعفی ہوں مگر انتظامیہ ہمارے مطالبے کو تسلیم نہیں کررہی۔وزارتِ داخلہ کے افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر بتایا کہ یہ مسئلہ 13 نومبر بروز پیر تک حل ہوجائے گا۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ پیر سے اسلام آباد اور راولپنڈی کے درمیان زمینی رابطہ اور نظام زندگی مکمل طور پر بحال ہوجائی گی کیونکہ حکومت اس ضمن میں اپنی تمام تر کاوشیں بروئے کار لارہی ہے

۔دریں اثنا احتجاجی مظاہرین نے اسلام آباد ایکسپریس وے، مری روڈ کو بند کیا اور رکاوٹیں عبور کرنے والی گاڑیوں کے ڈرائیور کے خلاف سخت زبان استعمال کی، فیض آباد انٹرچینج کو مظاہرین نے گزشتہ 5 روز سے بند کیا ہوا ہے اہم شاہراؤں کے بند ہونے کی وجہ سے مسافروں اور ٹرانسپورٹرز کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ ا جبکہ مقامی انتظامیہ کی جانب سے فیض آباد انٹرچینج پر موبائل اور انٹرنیٹ سروس کو بھی معطل کیا گیا ہے جس کی وجہ سے عوام سخت ذہنی اذیت کا شکار ہوئے۔راولپنڈی اور اسلام آباد کے ٹریفک پولیس اہلکار جڑواں شہروں کیلئے آنے اور جانے والی گاڑیوں کو متبادل روٹ پر بھیجنے میں مدد فراہم کررہے ہیں، اسلام آباد اور راولپنڈی کا سفر کرنے والے پشاور روڈ، آئی جے پی پرنسپل روڈ، مری روڈ ، ڈبل روڈ اور 9 ایونیو سے براستہ کشمیر ہائی وے اپنا سفر جاری رکھے ہوئے ہیں۔راولپنڈی پولیس نے تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ اور 250 کارکنان کے خلاف تھانہ گوجر خان میں مقدمہ درج کرلیا تاہم اْن میں سے ابھی تک کسی شخص کو گرفتار نہیں کیا گیا۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مظاہرین کے خلاف اسلام آباد کے مختلف تھانوں میں سڑک بلاک کرنے اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے پر 24 سے زائد مقدمات درج ہوچکے ہیں۔