سیاسی جماعتوں کا ایجنسیوں سے رابطہ معمول کی کارروائی ہے ،شہلا رضا

 
0
462

اسلا م آباد نومبر 15 (ٹی این ایس)پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سینیئر رہنما اور سندھ اسمبلی کی ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں کا سکیورٹی اداروں کے ساتھ رابطے میں ہونا کوئی حیران کن بات نہیں، کیونکہ یہ ایک معمول کی کارروائی ہے۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شہلا رضا کا کہنا تھا کہ بطور سندھ حکومت پیپلز پارٹی کے بھی رینجرز کے ساتھ رابطے رہتے ہیں، کیونکہ جب شہر کے امن کے لیے انہیں اختیارات دیے گئے ہیں تو پھر اس پر بات چیت کرنا کوئی انوکھی بات نہیں ہے۔انھوں نے کہا کہ ‘ماضی میں جب جنرل بلال اکبر ڈی جی رینجرز تھے تب بھی میرے پاس وہ خواتین آتی تھیں جن کا متحدہ کے ساتھ تعلق ہے اور وہ اپنی لوگوں کی اپنے لوگوں کی بازیابی کے لیے ہمارے ذریعے ہی سیکیورٹی اداروں تک بات پہنچایا کرتی تھیں’ ان کا کہنا تھا کہ پریس کانفرنس کے بعد بھی دونوں جانب سے ایک دوسرے کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور بظاہر تو دونوں ہی وہ لوگ ہیں جو کچھ سالوں پہلے ایک تھے اور ایک آدمی کی بات پر عمل کیا کرتے تھے۔

شہلا رضا کا کہنا تھا کہ ‘اگر کوئی اب یہ کہا رہا ہے کہ ہم اچھے اور وہ برے تو یہ بات بلکل غلط ہوگی، کیونکہ ماضی میں یہ سب لوگ مل کر شہر میں قتلِ عام، بھتہ خوری اور جرائم جیسے واقعات کے اصل ذمہ دار تھی’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘مجھے سب سے زیادہ تشویش اس بات پر ہے کہ 8 ماہ سے دونوں جب مل رہے تھے تو پھر ایک دن پہلے تک ایم کیو ایم پاکستان کو ختم کرنے کی باتیں کیوں ہوتی رہیں اور پھر جب مصطفیٰ کمال اپنے کارکنوں کی ہلاکت کا الزام متحدہ پر عائد کررہے تھے تو پھر انہیں قاتلوں سے کیوں ملاقاتیں کرتے تھے۔انھوں نیواضح کیا کہ یہ ایک سیاسی کھیل تھا اور کارکنوں کو لڑوا کر یہ اپنی سیاست کو بچانے کی کوششیں کررہے تھی