فیض آباد انٹرچینج دھرنا 16واں روز، شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا

 
0
644

اسلام آباد نومبر 21(ٹی این ایس) اسلام آباد اور راولپنڈی کے ملانے والے فیض آباد انٹرچینج پر مذہبی جماعت کا دھرنا آج 16ویں روز میں داخل ہوگیا ہے جب کہ امن و امان برقرار رکھنے کے لئے حکومت کی جانب سے کئے گئے اقدامات کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

کئی اہم شاہراہوں کو کنٹینر لگا کر بند کیا گیا ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو متبادل راستوں پر ٹریفک جام جیسے مسائل کا سامنا ہے، 14 روز سے میٹرو بس سروس بھی معطل ہے جب کہ فیض آباد اور اطراف کے دکاندار بھی شدید پریشان ہیں۔ اسکول و کالج جانے والے طلبا و طالبات کو طویل سفر طے کر کے اپنی منزل پر پہنچنا پڑتا ہے، اسی طرح دفاتر میں کام کرنے والے ملازمین بھی شدید پریشان ہیں۔ دھرنا ختم کرنے کے لئے گزشتہ روز پنجاب ہاؤس میں حکومت اور دھرنا وفد کے درمیان ڈھائی گھنٹے تک جاری رہنے والے مذاکرات کا کوئی مثبت نتیجہ نہ نکلا تاہم ایک کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔

 دھرنے کی قیادت کرنے والے علامہ خادم رضوی کا موقف ہے کہ وزیر قانون زاہد حامد کااستعفیٰ پہلے ہوگا اور مطالبات پورے ہونے تک دھرنا ختم نہیں کیا جائے گا۔ دوسری جانب وزیر داخلہ احسن اقبال کئی بار کہہ چکے ہیں کہ مذاکرات کے ذریعے مظاہرین کو قائل کرنے کی کوشش کی جائے گی تاہم طاقت کا استعمال آخری آپشن ہوگا۔ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے بھی حکومت کو دھرنا مظاہرین کو فیض آباد انٹرچینج سے ہٹانے کی ہدایت کی تھی جس پر وزیر داخلہ نے عدالت سے 48 گھنٹوں کی مہلت طلب کی ہے۔