احتساب عدالت نے العزیزیہ‘ایون فیلڈ اور ہل میٹل ریفرنسز کی سماعت نواز شریف کی درخواست پر 4دسمبر تک ملتوی

 
0
347

اسلام آباد،نو مبر 28(ٹی این ایس) : احتساب عدالت نے العزیزیہ‘ایون فیلڈ اور ہل میٹل ریفرنسز کی سماعت نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کی غیر حاضری کے سبب 4دسمبر تک ملتوی کردی گئی۔سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم صفدراور داماد کیپٹن (ر) صفدر احتساب عدالت میں پیش ہوئے تاہم وکیل کے نہ آنے پرنواز شریف نے سماعت ملتوی کرنےکی درخواست دی۔اسلام آباد احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اورہل میٹل ریفرنسز کی سماعت کررہے ہیں۔

نوازشریف کی جانب سے عدالت میں دائرکی جانے والی درخواست میں موقف اختیارکیا گیا کہ تینوں ریفرنس یکجا کرنے کی درخواست پرہائیکورٹ میں فیصلہ محفوظ ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ نے کنفیوژن سے بچنے کیلئے مختصرحکم نہیں دیا، جس کے باعث کیس کی سماعت 4 دسمبر تک ملتوی کردی جائے، جس پرنیب پراسیکیوٹر کی جانب سے اعتراض کیا گیا کہ ہائیکورٹ نے حکم امتناع جاری نہیں کیا۔

کیپٹن (ر) صفدر کے وکیل کی جانب سے کہا گیا کہ امید ہے ہائیکورٹ اسی ہفتے فیصلہ سنا دے گی، اگرتاخیر ہوئی تو اگلے ہفتے تین دن لگا تار کیس کی سماعت رکھ لی جائے، جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ جب عدالت نے حکم امتناع نہیں دیا تو کیس ملتوی نہیں کیا جا سکتا ‘ عدالت نے فیصلہ سنانے کا مخصوص وقت نہیں بتایا۔نیب جج محمد بشیرنے استفسارکیا کہ وکیل خواجہ حارث کہاں ہیں، جس پر معاون وکیل نے کہا کہ خواجہ حارث سپریم کورٹ میں مصروف ہیں اورسماعت ملتوی کرنے کی درخواست کی اصل وجہ خواجہ حارث کی مصروفیت ہے۔

نیب پراسیکیوٹرنے کہا کہ عدالت نے یہ نہیں کہا کہ کب فیصلہ سنائیں گے، ہو سکتا ہے دو ماہ میں بھی فیصلہ نہ آئے۔ جج نے استفسارکیا کہ آپ نے تینوں ریفرنسز میں ایک فرد جرم عائد کرنے کی استدعا کی ہے، جس پرمعاون وکیل نے کہا کہ ہم نے متبادل استدعا بھی کی ہے کہ کم از کم دو ریفرنسز ہی یکجا کر دیئے جائیں۔جج محمد بشیر نے استفسارکیا کہ پھرہم پیرکو ایک اورگواہ بھی بلا لیتے ہیں جس پر نیب پراسیکیوٹرنے کہا کہ پہلے بلائے گئے گواہوں کے بیانات ریکارڈ ہونے دیں، معاون وکیل نے کہا کہ ان کے پاس گواہ ہی ختم ہوگئے ہیں تفتیشی افسرکے سوا کوئی مرکزی گواہ نہیں جس کے بعد عدالت نے سماعت 4 دسمبر تک ملتوی کردی۔

سماعت کے ملتوی ہونے کے بعد سابق وزیراعظم نوازشریف جوڈیشل اکیڈمی سے واپس روانہ ہوگئے۔ نواز شریف احتساب عدالت میں پیشی کے لیے آج صبح لاہور سے اسلام آباد پہنچے تھے۔قبل ازیں احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر صحافیوں نے میاں نواز شریف سے سوالات کی بوچھاڑکردی جس پر سابق وزیراعظم نے کہا کہ بہت باتیں کرنی ہیں، ایک دو روز ٹھہر جائیں۔ نواز شریف نے دھرنے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے پر بھی ردعمل دینے سے گریزکیا۔ایک صحافی نے ان کی صاحبزادی مریم صفدر سے سوال کیا کہ کیا آپ اسلام آباد ہائیکورٹ کے کل کے فیصلے پر بات کریں گی؟ جواب میں مریم نے کہا کہ والد کے ہوتے ہوئے میں کیسے بات کر سکتی ہوں۔