سی پیک ایک ملٹی فنکشنل منصوبہ ہے جو خطے میں امن و خوشحالی لاسکتا ہے، ایرانی سفیر

 
0
316

کراچی دسمبر 8(ٹی این ایس)اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر مہدی ہنردوست نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کی تاجر برادری کے درمیان دونوں پڑوسی ممالک کی صلا حیتوں کے حوالے سے معلومات کا فقدان تجارت بڑھانے کی راہ میں رکاوٹ رہا ہے تاہم اب صورتحال میں بہتری آنے سے دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی حجم میں گزشتہ سال 31 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔دونوں ملکوں کے تاجر ایک دوسرے کی صلاحیتوں اور دستیاب مواقعوں سے لاعلم ہیں لہٰذا کراچی چیمبر اور ایرانی چیمبرکے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کے علاوہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی وفود اور معلومات کے تبادلے پر توجہ دینے کی اشد ضرورت ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی چیمبر کے دورے کے موقع پر اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر کراچی میں ایران کے قونصل جنرل احمد محمدی، کے سی سی آئی کے صدر مفسر عطا ملک،سینئر نائب صدر عبدالباسط عبدالرزاق،نائب صدر ریحان حنیف، سابق صدر کے سی سی آئی مجید عزیز اور منیجنگ کمیٹی کے اراکین بھی اجلاس میں شریک تھے۔ایرانی سفیر نے کہاکہ دونوں ملکوں میں بے پناہ مماثلت اور یکسانیت ہے جو خطے میں موجود دیگر ممالک کے درمیان کہیں نہیں پائی جاتی۔اچھے دوستانہ اور برادرانہ تعلقات کی وسیع تاریخ کے باعث خطے کی ان دو طاقتوں میں تعاون کی بہت زیادہ گنجائش موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ خطے کے مسائل جن میں دہشت گردی، انسانی اسمگلنگ اور منشیات کی اسمگلنگ شامل ہیں ان تمام مسائل کوخطے کے ممالک کی جانب سے ہی حل کیا جانا چاہیے کیونکہ خطے کے ممالک کے مفادات، خیالات اور خدشات یکساں ہیں۔مہدی ہنر دوست نے کہاکہ ایران پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے کا خواہش مند ہے جس میں ہر سال اضافہ ہورہا ہے ۔ ایران پاکستان کو بجلی کی برآمد،ایران پاکستان گیس پائپ لائن پر عمل درآمد، آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط اور دونوں دوست ممالک کے مابین بینکوں کے لین دین کے آغاز کا خواہشمند ہے۔آپ کے حریف آپ سے زیادہ تیز اور سرگرم ہیں لہذاآپ کو بھی اُسی لحاظ سے اقدامات اُٹھانے ہوں گے۔ آپ کو ایرانی مارکیٹ میں اپنا حصہ بڑھانا ہوگا جہاں پاکستانی مصنوعات اور خدمات کے لئے بہت زیادہ امکانات موجود ہیں ہم بھی اپنے پاکستانی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ ہر چیز بانٹنا چاہتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ایران پاکستان کے بعض بڑے منصوبوں بشمول آئی پی گیس پائپ لائن منصوبے، ایف ٹی اے پر دستخط اور بینکنگ آپریشن میں خاص دلچسپی رکھتا ہے۔آئی پی گیس پائپ لائن منصوبہ پاکستان کی اقتصادی تصویر کو مکمل طور پر بدل کر رکھ دے گا اس منصوبے کے تحت سستی گیس سپلائی کی جائے گی جو صنعتوں میں خام مال کے طور پر استعمال کی جاسکتی ہے جس کے نتیجے میں روزگار کے وسیع مواقع پیدا ہوں گے نیز اسے سستی توانائی کی پیداوار کے لیے بھی استعمال کیاجاسکے گا۔انہوں نے کہاکہ ایف ٹی اے اور بینکنگ لین دین میں تاخیر دونوں ملکوں کے درمیان تجارت و کاروبار کو فروغ دینے میں رکاوٹ ہیں۔انہوں نے دونوں پڑوسی ممالک کے سیاسی رہنماؤں کے درمیان اعلیٰ سطحی اجلاس اور وفود کے تبادلوں کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ وفود کے تبادلوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ دوطرفہ تجارتی تعلقات کا مستقبل روشن اور واضح ہے۔انہوں نے چائنا پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ سی پیک ایک ملٹی فنکشنل منصوبہ ہے جو خطے میں امن و خوشحالی لاسکتا ہے کیونکہ خطے کے تمام ہی ممالک اس منصوبے کا حصہ بن جائیں گے۔

اس موقع پر کے سی سی آئی کے صدر مفسر عطا ملک نے ایرانی سفیر کو بتایاکہ کراچی پاکستان کا اقتصادی مرکز ہے جو ایرانی سرمایہ کاروں کو منافع بخش مواقع فراہم کرنے کے علاوہ سرمایہ کاری اور مشترکہ شراکت داری کے لیے بہترین سہولیات فراہم کرتا ہے۔پاکستان اور ایران کے تعلقات میں نمایاں طور پر بہتری سے دوطرفہ باہمی تجارت کو فروغ دینے کی راہیں ہموار ہو رہی ہیں۔ایران کی جانب سے پاکستان میں کمرشل بینک کھولنے کے فیصلے اور ایل سی کی سہولیات کی دستیابی دوطرفہ اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے اہم اقدامات ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ مختلف کموڈیٹیز کی تجارت کے لحاظ سے پاکستان اور ایران کے باہمی تجارتی تعلقات مستحکم ہیں تاہم دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی حجم کو بہتر بنانے کے لیے دونوں جانب سے مشترکہ کوششوں کی اشد ضرورت ہے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان اور ایران کے مابین ایف ٹی اے پر مذاکرات جاری ہیں۔دونوں ممالک پی ٹی اے کو ایف ٹی اے میں تبدیل کرنے کے خواہش مند ہیں جس کا ابتدائی ڈرافٹ پہلے ہی شیئر کیا جاچکا ہے اورپاکستان کی جانب سے بھیجے گئے ابتدائی ڈرافٹ پر ایران نے آمادگی ظاہر کی ہے جس میں دونوں ملکوں کے باہمی تجارتی حجم کو 5 ارب ڈالر تک لے جانے پر آمادگی ظاہر کی گئی ہے جوفی الحال150 ملین ڈالر ہے۔مزید برآں ایران کے ساتھ تجارتی سہولیات کے حوالے سے پاکستان کے مرکزی بینک نے ایران کے بینک مرکزی جمہوری کے ساتھ بیکنگ پیئنگ ارینجمنٹ( بی پی اے) پر دستخط کے لیے ایم او یو کا ڈرافٹ بھی شیئر کیا ہے۔