ایم کیو ایم کے رہنماؤں،بلدیہ فکٹری کیس کے ملزمان اور وفاقی وزیر خزانہ کے ریڈ وارنٹس جاری ہوسکتے ہیں تو پرویزمشرف کے کیوں نہیں۔وکیل مدعی مقدمہ طارق اسد
اسلام آباد، جنوری 01(ٹی این ایس):علامہ عبدالرشید غازی قتل کیس میں مفرور ملزم جنرل(ر)پرویزمشرف کی انٹرپول کے ذریعے گرفتاری عمل میں لانے کے لئے ریڈ وارنٹ کے اجراء کے متعلق ایس ایچ او تھانہ آبپارہ کو درخواست دے دی گئی.
درخواست علامہ عبدالرشید غازی قتل کیس کے مدعی صاحبزادہ ہارون الرشید غازی کی جانب سے دی گئی ہے،درخواست میں ٹرائل کورٹ کی جانب سے مفرور ملزم پرویزمشرف کی گرفتاری کے لئے جاری کئے گئے دائمی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری پر عمل درآمد کے لئے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق علامہ عبدالرشید غازی قتل کیس میں مفرور ملزم جنرل(ر)پرویزمشرف کی انٹرپول کے ذریعے گرفتاری عمل میں لانے کے لئے قانونی کاروائی کا آغاز کردیا گیا.
اس حوالے سے علامہ عبدالرشید غازی قتل کیس کے مدعی صاحبزادہ ہارون الرشید غازی نے مفرور ملزم جنرل (ر)پرویزمشرف کی انٹرپول کے ذریعے گرفتاری عمل میں لانے کے لئے ایس ایچ او تھانہ آبپارہ کو درخواست دے دی،درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ’’پرویزمشرف کے خلاف سائل کی مدعیت میں ایف آئی آر نمبر 25/2013زیر دفعہ 302,109درج ہے،مذکورہ مقدمے میں پرویزمشرف ٹرائل کا سامنا کرنے کے بجائے ملک سے مفرور ہیں،جس پر ٹرائل کورٹ نے 17ستمبر2016کو انہیں اشتہاری قرار دیتے ہوئے ان کی جائداد ضبط کرنے کا حکم دیا بلکہ مفرور ملزم کے دائمی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کئے جو کہ ایس ایچ او تھانہ آبپارہ کے پاس موجود ہیں‘‘۔درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ’’مذکورہ مقدمے میں نامزد مفرور ملزم پرویزمشرف کے دائمی ناقابل ضا8انت وارنٹ گرفتاری پر عمل درآمد کے لئے ریڈ وارنٹ کے اجراء کے متعلق سائل نے ٹرائل کورٹ میں ایک درخواست دائر کی تھی،جس پر ٹرائل کورٹ کے جج پرویزالقادر میمن نے اپریل 2017کو فیصلہ سناتے ہوئے یہ قرار دیا ہے کہ مفرور ملزم کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کے متعلق کاروائی کرنے کا اختیار I.Oکا ہے‘‘۔عدالت نے اپنے مذکورہ فیصلے میں یہ ابزرویشن بھی دی ہے کہ’’I.Oکو اپنی قانونی ذمہ داری پوری کرنی چاہیئے‘‘۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ’’I.Oنے مذکورہ عدالتی فیصلے کے بعد تاحال مفرور ملزم جنرل(ر)پرویزمشرف کے ریڈ وارنٹ کے اجراء کے لئے کوئی پیش رفت نہیں کی۔پرویزمشرف کے ناقابل ضمانت دائمی وارنٹ گرفتاری پر عملدرآمد کے لئے ریڈ وارنٹ کے اجراء کے متعلق کاروائی نہ کرنے کی وجہ سے مذکورہ بالا مقدمہ التواء کا شکار ہے جو کہ انصاف کے تقاضوں کے خلاف ہے‘‘درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ’’ایف آئی آر نمبر 25/2013میں نامزد مفرور ملزم جنرل(ر)پرویزمشرف کے خلاف ٹرائل کورٹ کی جانب سے 17ستمبر2016کو جاری کئے گئے دائمی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری پر عملدرآمد کرتے ہوئے مفرور ملزم جنرل(ر)پرویزمشرف کی انٹرپول کے ذریعے گرفتاری عمل میں لانے کے لئے فوری طور پر ریڈ وارنٹ جاری کئے جائیں،تاکہ مذکورہ بالا مقدمے میں انصاف کے تمام تقاضے پورے کئے جاسکیں‘‘۔
دوسری طرف علامہ عبدالرشید غازی قتل کیس کے مدعی صاحبزادہ ہارون الرشید غازی کے وکیل طارق اسد ایڈووکیٹ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ عمران فاروق قتل کیس میں ایم کیو ایم کے تین رہنماؤں کی گرفتاری کے لئے ریڈ وارنٹ جاری کئے گئے،بلدیہ فیکٹری کیس میں بھی ریڈ وارنٹ کا اجراء عمل میں لاکر ملزمان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی،منی لانڈرنگ کیس میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے بھی ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی کاروائی کی گئی،کیا وجہ ہے کہ لال مسجد آپریشن کیس میں پرویزمشرف کے ریڈ وارنٹ نہیں جاری کئے جارہے جبکہ عدالت اسے اشتہاری قرار دیتے ہوئے اس کے دائمی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کرچکی ہے؟اگر ایس ایچ او تھانہ آبپارہ نے مفرور ملزم پرویزمشرف کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی کاروائی نہ کی تو میں آئندہ ہفتے اس حوالے سے عدلیہ سے رجوع کروں گا‘‘۔