پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے بجلی کی شدید لوڈشیڈنگ ختم کرنے کی اپنی ذمہ داری نبھائی ہے اور 10ہزار میگاواٹ سستی بجلی قومی گرڈ میں شامل کی،

 
0
578

اسلام آباد ،جنوری03(ٹی این ایس) : وزیرا عظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے بجلی کی شدید لوڈشیڈنگ ختم کرنے کی اپنی ذمہ داری نبھائی ہے اور 10ہزار میگاواٹ سستی بجلی قومی گرڈ میں شامل کی، نیٹ میٹرنگ نظام توانائی کے شعبے میں سنگ میل ہے، یہ اقدام صاف ستھری توانائی کی فراہمی میں معاون ہو گا، نیٹ میٹرنگ سے گھریلو صارفین بھی فاضل شمسی توانائی مقامی پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کو فروخت کرسکیں گے اور14 فیصد تک کا منافع حاصل کرسکیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں کامسیٹس میں نئے صارف دوست نیٹ میٹرنگ فریم ورک کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعظم نے کہاکہ 2013ء سے قبل 66 برسوں میں مختلف حکومتوں نے صرف 20ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی تاہم مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے صرف 4 سال کے دوران 10 ہزار میگاواٹ بجلی قومی گرڈ میں شامل کی۔ انہوں نے کہاکہ دیگر منصوبہ جات سے مزید 15ہزار میگاواٹ بجلی کااضافہ کیا جائے گا اور یہ پیداواری گنجائش 2030ء تک ملک کی ضروریات پوری کرنے کے لئے کافی ہو گی۔

وزیر اعظم نے کہاکہ صارف دوست نیٹ میٹرنگ فریم ورک کے باضابطہ آغاز سے گھریلو صارفین بھی فاضل شمسی توانائی مقامی پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کو فروخت کرسکیں گے اور14 فیصد تک کا منافع حاصل کرسکیں گے جس سے وہ اپنی سرمایہ کاری سے منافع کے ساتھ ساتھ ملک کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے میں مدد کرسکیں گے۔ واضح رہے کہ کامسیٹس انسٹیٹوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی سرکاری شعبے کی پہلی یونیورسٹی بن گئی ہے جو 100کلوواٹ بجلی قومی گرڈ میں شامل کرے گی۔

وزیراعظم نے کہاکہ نیٹ میٹرنگ کے بہتر نظام سے عام آدمی کو نہ صرف ذاتی استعمال کے لئے شمسی توانائی پیدا کرنے کی سہولت ملے گی بلکہ وہ حکومت کو فاضل بجلی فروخت کرسکے گا اور اسے اچھا منافع بھی ملے گا۔ انہوں نے کہاکہ اس ضمن میں بہت زیادہ صلاحیت موجود ہے اور اس سے استفادہ کیا جانا چاہئے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ اب ملک میں پانی، جوہری، کوئلہ ، ایل این جی، سورج کی روشنی اور ہوا سے بجلی پیداکی جا رہی ہے۔

لوڈ شیڈنگ میں نمایاں کمی آئی ہے اور طلب ورسد کے درمیان فرق ختم ہو گیا ہے ۔ اب مسائل صرف ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن کے ضمن میں رکاوٹوں کے حوالے سے ہیں جن کو حل کیا جارہا ہے۔ ہمارے روبرو چیلنج اب نظام کو زیادہ مستعد قابل بھروسہ اور سستا بنانا ہے۔ وزیر اعظم نے نیٹ میٹرنگ فریم ورک کے آغاز پر وزارت توانائی اور کامسیٹس مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ نیٹ میٹرنگ کے نظام سے لائن لاسز میں کمی آئے گی۔

وزیر اعظم نے کہاکہ نیٹ میٹرنگ سے نہ صرف آج بلکہ مستقبل میں بھی بجلی کے مسائل حل ہوں گے۔ انہوںنے کہاکہ نیٹ میٹرنگ توانائی کے شعبے میں سنگ میل ہے، یہ اقدام صاف ستھری توانائی کی فراہمی میں معاون ہو گا، اب پاکستان موسمیاتی تبدیلی کی عالمی ذمہ داریوں کے حصول کے حوالے سے مزید پیش قدمی کررہا ہے ۔اس موقع پر وفاقی وزیر توانائی اویس احمد لغاری نے کہاکہ نیٹ میٹرنگ کا نظام حکومت کی طرف سے ایک جرت مندانہ اقدام ہے اور حکومت بجلی کی پیداوار کے تمام ذرائع بروئے کار لا رہی ہے۔

اس ضمن میں نئے 5سالہ قومی بجلی منصوبہ کے ساتھ نئی قانون سازی حتمی مراحل میں ہے جو آئندہ بجلی کے پیداواری منصوبہ جات، قیمتوں کے مسائل اور بجلی صارفین کے لئے اعلیٰ معیارات مقرر کرنے کے لئے روڈ میپ فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہاکہ نیٹ میٹرنگ کامیاب بین الاقوامی تصور ہے اور گھریلوصارفین کے لئے بھی مالیاتی طورپر موزوں ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس نظام کی خدمات اور مصنوعات کو معیاری بنایاگیاہے اور اس ضمن میں معلومات متبادل توانائی ترقیاتی بورڈ کی ویب سائٹ پر دستیاب ہیں ۔

اویس لغاری نے کہاکہ پاکستان مضر گیسوں کے اخراج کو کم کرنے کے لئے عالمی کوششوں میں اپنا اہم کردار ادا کررہا ہے اور موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج سے سنجیدگی کے ساتھ نبردآزما ہو رہا ہے ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ نیٹ میٹرنگ سے 2 سے 3ہزار میگاواٹ کے قریب اضافی بجلی قومی گرڈ میں شامل ہو گی۔ انہوں نے کہاکہ نیا عمل اب بہتر بنایا گیا ہے تاکہ چھوٹے صارفین نیٹ میٹرنگ کنکشن 6 ماہ کی بجائے تقریباً ایک ماہ کے عرصہ میں حاصل کرسکیں۔

وزیر سائنس و ٹیکنالوجی رانا تنویر حسین نے کہاکہ قابل تجدید توانائی کا استعمال مختلف ذرائع سے توانائی کے حصول کے حوالے سے ملک کے وژن 2025ء کا حصہ ہے۔ انہوں نے اس ضمن میں مسابقت حاصل کرنے پر کامسیٹس انسٹیٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی کو سراہا۔ انہوں نے ریکٹر ڈاکٹر راحیل قمر اور اس کے بانی ڈاکٹر ایس ایم جنید زیدی کے کردار کی بھی تعریف کی۔ واضح رہے کہ نیٹ میٹرنگ نظام اب کوئی بھی گھریلو یا کمرشل صارف سادہ فارم پر درخواست کو مقامی ایس ڈی او کے پاس جمع کروا کر تنصیب کروا سکتا ہے اور کنٹریکٹ کی مدت اب ابتدائی 3سال سے بڑھا کر 7سال تک کر دی گئی ہے ۔