اسلام آباد، ٹرانسپورٹرز کا حکومت سے کرائے ناموں میں اضافے کا مطالبہ

 
0
1750

اسلام آباد جنوری 9(ٹی این ایس) نئے سال کی آمد کی خوشی پر حکومت نے عوام کو تحفہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کی شکل میں دیا ۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ سے یوں تو ہر شعبہ ہائے زندگی کے لوگ متاثر ہوئے ہیں لیکن سب سے زیادہ ٹرانسپورٹر مالکان متاثر ہوئے ہیں ۔

 حکومت کی جانب سے تجویز کرایہ ناموں میں اضافہ نہ کرنے کے باعث ٹرانسپورٹر برادری سراپا احتجاج نظر آتےہیں۔ٹی این ایس کے رپورٹر نے جب ٹرانسپورٹ کے کاروبار سے جڑے لوگوں سے ان کے کاروبار کی صورتحال بارے دریافت کیا تو لوگوں نےکہا “حکومت پٹرولیم مصنوعات میں اضافہ تو کر رہی ہیں لیکن کراے نامے جوں کے توں ہیں جس سے ہمارےحالات بد سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں اور غربت کی وجہ سے گاڑیوں میں سونا بھی ان کے معمول کا حصہ بن گیا ہے ۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے اضافے سے ستائے ٹرانسپورٹرز آئے روز بڑھتے ہوئے چلانوں سے بھی تنگ نظر آتے ہیں۔

ٹرانسپورٹر کا کہنا تھا” کہ آئے دن ٹریفک پولیس کا چالان کرنا تو معمول بن چکا ہے حکومت ٹرانسپورٹر سے ہر قسم کے ٹیکس تو وصول کرتی ہیں لیکن انھیں نہ تو کوئی تحفظ اور نہ ہی کوئی سہولت دی جاتی ہیں حکومت کو کرائے ناموں میں اضافہ کرنا چاہے جو ٹرانسپورٹر کا بنیادی حق ہے اگر ایسا نہ کیا گیا تو ٹرانسپورٹر اپنی سروسز دینی بند کر دیں گیں۔ ٹرانسپورٹرز نے ٹرانسپورٹ اتھارٹی کو بارہا درخواستیں دیں ھیں مگر متعلقہ افسران نے کان نہ دھرے۔

یاد رہے حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز منظور کرتے ہوئے قیمتوں میں رد و بدل کیاجس کے بعد پیٹرول کی قیمت میں 4 روپے 6 پیسے فی لیٹر بڑھا دی گئی ہے پیٹرول کی نئی قیمت 81 روپے 53 پیسے فی لیٹر ہوگی۔ ڈیزل کی قیمت میں بھی 3 روپے 96 پیسے کا اضافہ کردیا گیا ہے اور اب ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت89.91 روپےفی لیٹر ہوگی۔
وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھاکہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں اضافے کی منظوری وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے اوگرا کی سفارش پر دی۔ عالمی مارکیٹ میں بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں اس کے باوجود پاکستان میں بھارت، بنگلا دیش اور ترکی کے مقابلے میں پٹرول کی قیمت کم ہے۔ نئی قیمتوں کا اطلاق پیر یکم جنوری سے ہوگا۔ پاکستان میں ہر ماہ کے اختتام پر آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی(اوگرا) عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں کے مطابق نرخوں میں تبدیلی لاتی ہے۔

لیکن، ماضی میں عالمی منڈی میں جب تیل کی قیمتیں کم ہوئیں تو اس کا فائدہ عام عوام کو نہیں دیا گیا اور حکومت مہنگے داموں ہی تیل عوام کو بیچتی رہی۔ تاہم، اس معاملے پر عوامی تنقید اور سوشل میڈیا پر مہم کے بعد حکومت نے قیمتوں میں کمی کی تھی اور اب ایک بار پھر ان میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔ سال 2017 میں حکومت نے چھ مرتبہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا۔