حجاج کو بہتر سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کیساتھ رواں سال حج اخراجات میں اضافہ نہیں کیا گیا، سردار محمد یوسف 

 
0
320

حج گروپ آرگنائزرز کا شفاف میکانزم کے ذریعے کوٹہ مختص کیا جائے گا،حج اور عمرہ سے متعلق ایک بل پارلیمنٹ میں پیش کرینگے، وفاقی وزیر مذہبی امور
اسلام آباد،جنوری 15 (ٹی این ایس): وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ حجاج کرام کو بہتر سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کیساتھ رواں سال حج اخراجات میں اضافہ نہیں کیا گیا، حج اور عمرہ سے متعلق ایک بل پارلیمنٹ میں پیش کرینگے ،امید ہے عام انتخابات سے قبل یہ منظور ہو جائے گا، حج گروپ آرگنائزرز کا شفاف میکانزم کے ذریعے کوٹہ مختص کیا جائے گا۔

سرکاری ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا کہ رواں سال سرکاری حج سکیم کے تحت حج پر جانے والے شمالی علاقے کے زائرین سے 280,000 روپے لیے جائیں گے جبکہ جنوبی علاقے کے حجاج کرام سے 270,000 روپے وصول کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی ڈیمانڈ پر حکومتی حج کوٹے کی شرح کو بھی مزید بڑھا دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال کل 179,210 پاکستانی مقدس مذہبی فریضہ ادا کریں گے جن میں سے 67 فیصد سرکاری سکیم کے تحت جبکہ باقی 33 فیصد نجی سکیم کے تحت حج ادا کریں گے۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حج 2018ء کے لیے80 سال سے زائد عمر پاکستانیوں کے لیے بھی 10 ہزار کا کوٹہ مختص کیا گیا ہے لیکن اگر یہ درخواستیں 10 ہزار سے زائد ہو گئیں تو پھر خفیہ رائے شماری سے خوش نصیبوں کا انتخاب کیاجائے گا جبکہ وہ درخواست دہندگان جو گزشتہ 3 سال سے حج پر جانے میں ناکام رہے ہیں انہیں عام رائے کے ذریعے منتخب کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ وہ شخص جو سرکاری سکیم کے تحت پہلے حج ادا کر چکا ہے وہ درخواست دینے کا اہل نہیں لیکن صرف ایک عورت کے ساتھ بطور محرم اسے یہ استثنیٰ حاصل ہے۔ انہں نے کہا کہ حکومت حج اور عمرہ سے متعلق ایک بل پارلیمنٹ میں پیش کرے گی اور امید ہے کہ ملک میں آئندہ عام انتخابات سے قبل یہ بل منظور ہو جائے گا۔ سردار محمد یوسف کا کہنا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت گزشتہ 4 سال سے حجاج کرام کو کھانے سمیت میڈیکل، رہائش اور سفر کی بہترین سہولیات فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے متعلقہ وزارت کو حکم دیا ہے کہ وہ حجاج کرام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرے اور حجاج کرام کے لیے بہترین ممکنہ انتظامات کرے تاکہ انہیں اپنے مقدس مذہبی فریضے کی ادائیگی میں کسی قسم کی کوئی پریشانی نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ حج پر جانے والوں کے لیے پاسپورٹ جس کی معیاد 20 فروری 2019ء تک ہو، کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ اور میڈیکل سرٹیفکیٹ لازمی ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ حج گروپ آرگنائزرز کا شفاف میکانزم کے ذریعے کوٹہ مختص کیا جائے گا۔ حج گروپ آرگنائزرز کو اپنے پیکیج کی کل رقم کا 5 فیصد بطور سیکیورٹی وزارت مذہبی امور میں جمع کرانا ہو گا جو حج کے بعد قابل واپسی ہو گا۔