سپریم کورٹ :نااہلی کیس میں پیش نہ ہونے پر میاں نوازشریف کو دوبارہ نوٹس جاری

 
0
414

اسلام آباد جنوری 30(ٹی این ایس) سپریم کورٹ نے نااہلی مدت کیس میں عدم پیشی پر سابق وزیراعظم نواز شریف کو دوبارہ نوٹس جاری کردیئے ہیں۔سپریم کورٹ میں نااہلی کی مدت کے تعین کے کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ نے کیس کی سماعت کی تاہم سابق وزیراعظم نواز شریف عدالت میں پیش نہیں ہوئے ‘تحریک انصاف کے راہنما جہانگیر ترین پیش ہوگئے۔14 ارکان اسمبلی نے آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کی تشریح اور نااہلی کی مدت کے تعین کیلئے درخواستیں دائر کی ہوئی ہیں اور عدالت نے تمام درخواستوں کو یکجا کرتے ہوئے پانچ رکنی لارجر بینچ تشکیل دیا ہے۔ بینچ کے ممبران میں جسٹس عظمت سعید، جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس سجاد علی شاہ شامل ہیں۔

چیف جسٹس نے دوران سماعت ریمارکس میں کہا کہ میں نہیں چاہتا کہ کسی کو موقف پیش کرنے کا موقع نہ ملے، دو نام ذہن میں آئے ایک نواز شریف دوسرا جہانگیر ترین، ہم نے ان کو بھی نوٹس جاری کئے جو فریق نہیں تھے، جہانگیر ترین عدالت میں موجود ہیں، جو لوگ اس آرٹیکل کے متاثر ہیں وہ عدالت سے رجوع کریں۔درخواست گزار سمیع بلوچ کے وکیل بابر اعوان نے کہا کہ یہ آپشن بھی ہو سکتا ہے کہ عدالت عوامی نوٹس جاری کرے، دوسرا آپشن ہے کہ اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کیا جائے۔ چیف جسٹس نے وکیل منیر ملک سے استفسار کیا کہ کیا آپ عدالتی معاون بن سکتے ہیں، آپ ان مقدمات میں ملوث تو نہیں؟ وکیل منیر ملک نے جواب دیا کہ آپ کا حکم سر آنکھوں پر۔عدالت نے منیر ملک اور علی ظفر کو عدالتی معاون مقرر کرتے ہوئے آرٹیکل 62 کے دیگر متاثرین کو بھی نوٹس جاری کردیا۔میاں نوازشریف کی طرف سے کوئی بھی پیش نہ ہوا جس پر چیف جسٹس نے میاں نواز شریف کو دوبارہ نوٹس جاری کر دیا۔یاد رہے کہ 14 ارکان اسمبلی نے سپریم کورٹ میں دائر درخواستوں میں مطالبہ کیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت تاحیات نااہلی کا قانون ختم کرکے اس کی مدت کا تعین کیا جائے، درخواستیں دائر کرنے والوں میں وہ ارکان اسمبلی بھی شامل ہیں جنہیں جعلی تعلیمی ڈگریوں کی بنا پر نااہل کیا گیا۔