معصوم زینب کو 4 جنوری کو ہی کوڑے کے ڈھیر میں زیادتی کے بعد قتل کر دیا تھا، درندہ صفت عمران کا بیان

 
0
527

لاہور، جنوری 30 (ٹی این ایس): معصوم زینب سمیت 10 بچیوں کو قتل کرنے والے سفاک درندے عمران علی کی گرفتاری کے بعد کئی ابہام دور ہو گئے ہیں اور ہر روز نت نئے انکشافات بھی ہو رہے ہیں۔ ملزم نے اب جو انکشاف کیا ہے اس نے پاکستانیوں کو ایک مرتبہ پھر لرزا کر رکھ دیا ہے۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق زینب قتل کیس کے ملزم عمران علی نے انکشاف کیا ہے کہ اس نے معصوم زینب کو 4 جنوری کو ہی کوڑے کے ڈھیر میں زیادتی کے بعد قتل کر دیا تھا۔ معصوم زینب کو 4جنوری کو اغواءکیا گیا تھا اور اس کی لاش 8 جنوری کو ملی تھی۔ ابتداءمیں یہ کہا گیا کہ ملزم نے اغواءکے بعد زینب کو اپنی تحویل میں رکھا۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی اردو کے مطابق اس بارے میں ابہام اس وقت شروع ہوا جب زینب کے والد امین انصاری نے کہا کہ پولیس افسران نے انہیں خود بتایا کہ ملزم نے زینب کو ایک گھر میں رکھا تھا تاہم پولیس افسران اور زینب کے والد کے بیانات میں تضاد ہے۔
پولیس کے مطابق ملزم نے بتایا کہ وہ بچی کو زیر تعمیر گھر پر لے جانا چاہتا تھا لیکن وہاں پر ایک شخص کو دیکھ کر اس نے ارادہ بدلا اور 4 جنوری کو ہی ایک کوڑے کے ڈھیر میں بچی کو زیادتی کے بعد قتل کر دیا۔ معصوم زینب کی لاش چار روز تک کچرے کے ڈھیر میں ہی پڑی رہی۔ بی بی سی کے مطابق کوڑے کا ڈھیر 30 سے 40 کنال رقبے پر کھیلا ہوا ہے اور اس کے آس پاس آبادی بھی زیادہ نہیں ہے۔

زینب کی لاش کے بارے میں اس وقت علم ہوا جب ایک گوالے نے وہاں سے گزرتے ہوئے لاش دیکھی اور پولیس کو اس بارے میں اطلاع دی۔ پولیس کے مطابق بچے کی شناخت مسخ ضرور ہوئی تھی لیکن لاش ایک دیوار کی اوٹ میں تھی اور سردی کا موسم ہونے کی وجہ سے اس پر زیادہ اثر نہیں پڑا۔