بلوچستان :مغربی روٹ کو مقررہ وقت سے قبل مکمل کرکے آپریشنل کر دیا گیا ہے ،چین کا قافلہ آزمائشی بنیادوں پر اس روٹ سے گوادر پہنچا: احسن اقبال

 
0
373

 اسلام آباد،جنوری 31 (ٹی این ایس): وفاقی وزیر داخلہ ومنصوبہ بندی احسن ا قبال نے کہا ہے کہ بلوچستان میں مغربی روٹ کو مقررہ وقت سے قبل مکمل کرکے آپریشنل کر دیا گیا ہے اور چین کا قافلہ آزمائشی بنیادوں پر اس روٹ سے گوادر پہنچا تھاژوب سے کوئیٹہ کے منصوبے پر بھی شیڈول کے مطابق کام جاری ہے چھ لین کے حساب سے زمین ایکوائر کر ر ہے ہیں پہلے مرحلے میں چار لین پرتعمیر گی مغربی روٹ کی تعمیر سے علاقے میں ترقی اور خوشحالی کا آغاز ہوگیا ہے گوادر میں یونیورسٹی کیمپس قائم کردیا گیا جہاں چار سو بچے زیر تعلیم ہیں چین کے تعاون سے جدید ہسپتال قائم کیا جارہا ہے نئے ایر پورٹ کی تعمیر بھی شروع ہو رہے، وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ تین سو میگا واٹ کا پاور ہاس بن رہا ہے انہوں نے کہا کہ سیاحت کے فروغ سمیت پانی اور بجلی کے مسائل کے حل کے لئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیںتفصیلات کے مطابق سینٹ فنکشنل کمیٹی برائے حکومتی یقین دہانی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹرآغا شاہزیب درانی کی زیرصدارت بروز بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔

اجلاس میں اسٹبلشمنٹ ڈویژن ، وزارت منصوبہ بندی و اصلاحات ، وزارت کیڈ وغیر ہ کی جانب سے دی گئی یقین دہانیوں پر متعلقہ حکام سے جواب طلب کیا گیا،وزیر داخلہ احسن اقبال نے وزارت منصوبہ بندی کی جانب سے سی پیک کے مغربی روٹ کی دسمبر 2016میں تکمیل کے حوالے سے دی گئی یقین دہانی کے بارے میں بتایا کہ سی پیک کا مغربی روٹ نومبر 2016میں ترجیحی بنیادوں پر آپریشنل کردیا گیا ہے اور کوئٹہ سے گوادر تک کا فاصلہ جوکہ پہلے دودن میں طے ہوتا تھا اب آٹھ گھنٹے میں طے ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں4 لین کی سڑک بنائی گئی ہے۔ تاہم اس کو 6لین تک توسیع دینے کی گنجائش موجود ہے۔ قائمہ کمیٹی نے وزارت کیڈ کی جانب سے پمز اور وفاقی ہسپتالوں کی توسیع کے حوالے سے یقین دہانی کو زیر بحث لاتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ہسپتالوں میں مریضوں کی تعداد دن بدن بڑھ رہی ہے اور سہولیات ناکافی ہیں ۔ سینیٹر اورنگزیب خان نے کہا کہ نہ صرف اسلام آباد کی ہسپتالوں کی توسیع ہونی چاہیے بلکہ اسلام آباد کے مضافات میں قائم طبی مراکز کو بہتر بنایا جائے تاکہ علاج معالجے کی سہولیات عوام کو گھر سے قریب ترین طبی مراکز میں میسر ہوں۔

قائمہ کمیٹی کے چیئرمین نے بھی اس بات پر زور دیا کہ اس ضمن میں جامع پالیسی بنانے کی ضرورت ہے اور اس طرح سے سہولیات کو بہتر بناکر عوام کو معیاری خدمات فراہم کی جاسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صحت اہم شعبہ ہے اور اس کی زیادہ سے زیاد ہ سرپرستی کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عوام کو ریلیف فراہم ہوسکے۔ پمز کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ پمز کی او پی ڈیز میں روزمرہ کی بنیاد پر 8سے 10ہزار مریض علاج معالجے کیلئے آتے ہیں جبکہ ایمرجنسی میں روزانہ 24 سو سے 3ہزار مریضوں کو طبی معائنے کی سہولیات فراہم کی جاتی ہے ۔

قائمہ کمیٹی نے کہا کہ ہسپتالوں کی توسیع ضروری ہوگئی ہے ۔اس کے لیے سنجیدگی کے ساتھ کام کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ فنکشنل کمیٹی کے اجلاس میں اسٹبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے ملازمت کی کوٹہ کے حوالے سے آئینی ترمیم کے سلسلے میں متعلقہ وزارت نے تفصیلی طورپر آگاہ کیا۔سینیٹر آغاشاہزیب درانی نے کہا کہ ہمارا مقصدعوام کی فلاح و بہبود کیلئے کیے گئے اقدامات میں مزید تیزی لانا ہے اور اس ضمن میں فنکشنل کمیٹی اپنا کردار موثر انداز میں ادا کرتی رہے گی۔ اجلاس میں سینیٹرزاورنگزیب خان، لیاقت خان ترکئی اور خانزادہ خان کے علاوہ متعلقہ وزاتوں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔