پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر مذمتی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع 

 
0
298

لاہور فروری 1(ٹی این ایس) پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر مذمتی قرارداد اور ادویات کی قیمتوں میں اضافہ، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان سے 65 ہزار ادویات کی رجسٹریشن اور قیمتوں کا ریکارڈغائب ہونے پر تحریک التوائے کار پنجاب اسمبلی میں جمع کروا دی گئی ۔ قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید کی جانب سے جمع کرائی گئی قرار داد میں کہا گیا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ کی مذمت کرتے ہیں، حکومت پچھلے کئی مہینوں سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ کر رہی ہے جس سے مہنگائی میں ہوشربا اضافہ ہو رہا ہے اور عام آدمی کے لیے معاملات زندگی چلانا مشکل ہوتا جارہا ہے۔قرارداد میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکومت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کو فوری واپس لے۔جبکہ تحریک انصاف کے رکن پنجاب اسمبلی ڈاکٹر مراد راس نے ایک تحریک التوائے کار پنجاب اسمبلی میں جمع کروا دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نجی اخبار کی خبر کے مطابق ادویات کی قیمتوں میں اضافہ، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان سے 65 ہزار ادویات کی رجسٹریشن اور قیمتوں کا ریکارڈغائب ہو گیا۔ ویب سائٹ پر صرف 20ہزار ادویات کی رجسٹریشن کا ریکارڈ موجود، قیمتوں کا تعین کئے بغیر4.16فیصد قیمتیں بڑھا دی گئیں۔ حیران کن امر یہ ہے کہ ڈریپ نے سابق قیمتوں کا جائزہ لیے بغیر مزید قیمتوں میں اضافہ کیا ہے۔ سٹیٹ بینک پاکستان کی کنزیومر پرائس انڈکس اکتوبر2017کے مطابق صرف ایک ماہ کے دوران ادویات کی قیمتوں میں15.68فیصداضافہ کیا گیا اب موجودہ جو قیمت 4.16فیصد بڑھائی گئی ہے اس پر خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ اس سال تقریباًادویات کی قیمتوں میں 30فیصد اضافہ ممکن ہے۔ حیران کن اور افسوس ناک امر یہ ہے کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان (ڈریپ)کے پاس85ہزار ادویات رجسٹرڈ ہیں مگر ذرائع کے مطابق ڈریپ کے ریکارڈ میں خورد برد ہونے کے باعث یا تو ریکارڈ ضائع ہوگیا ہے یا گم ہوچکا ہے جس کے باعث ڈریپ نے اپنی ویب سائٹ پر تحریری طور پر لکھ دیا تھا کہ تمام فارما سیوٹیکل ادارے جس قیمت پر مارکیٹ میں ادویات سیل کررہے ہیں وہ اپنی قیمتوں سے ڈریپ کو آگاہ کریں۔