حریت فورم کی ہریانہ میں ہندو انتہا پسندوں کی طرف سے کشمیری طلباء کو تشدد کانشانہ بنانے کی مذمت 

 
0
301

سرینگر،فروری 04(ٹی این ایس):مقبوضہ کشمیر میں میرواعظ عمرفاروق کی زیر قیادت حریت فورم نے بھارتی ریاست ہریانہ کے علاقے مہندرا گڑھ میں ہندو انتہا پسندوں کی طرف سے کشمیری طلباء کو تشدد کانشانہ بناکرشدید زخمی کئے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی مختلف ریاستوں میں زیر تعلیم کشمیری طلباء اور تجارت پیشہ افراد کو اکثر و بیشترہندو انتہا پسندوں کے مظالم کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق حریت فورم کے ترجما ن نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ ماضی میں بھی ایسے واقعات رونماہوئے ہیں اور ہندو انتہا پسندوں کی پُر تشدد کارروائیوں کے سبب بہت سے زیر تعلیم کشمیری طلباء تعلیمی ادارے چھوڑنے پرمجبور ہوئے اور اس طر ح ان کا تعلیمی مستقبل مخدوش ہوکررہ گیا۔انہوں نے کہا کہ یہ بھارتی حکومت اور ان ریاستوں کی حکومتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ کشمیری طلباء کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔ترجمان نے ضلع بڈگام کے علاقے سویہ بگ میں بھارتی فوج اور پولیس کی طرف سے شبانہ چھاپوں کے دوران درجنوں افراد کو گرفتار کرنے کو ریاستی دہشت گردی کا بدترین نمونہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی فورسزنے چھاپوں کے دوران گرفتایوں کے علاوہ مکانوں کی توڑ پھوڑکی اور مکینوں کو ہراساں کیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ بھارتی فورسز کی جارحانہ کارروائیاں کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو توڑنے میں ناکام ہوچکی ہیں اور بڑے پیمانے پر گرفتاریاں محض انتقامی جذبے سے عمل میں لائی جارہی ہے ۔ترجمان نے کہاکہ اس طرح کے ہتھکنڈوں سے کشمیری عوام اور قیادت کو اپنی مبنی برحق جدوجہد سے دستبردار نہیں کیا جاسکتا۔دریں اثنا ء ترجمان نے فورم کے چیئرمین میرواعظ عمرفاروق کی مسلسل نظر بندی اور ان کی دینی و سیاسی سرگرمیوں پر عائد پابندیوں کی شدید مذمت کی ہے۔ادھر فورم کے چےئرمین میرواعظ عمر فاروق نے سرینگر اور جموں سے بیک وقت شائع ہونے والے کثیر الاشاعت اخبار کشمیر ٹائمز کے چیف ایڈیٹر پربودھ جموال کی والدہ کے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کے ساتھ تعزیت و ہمدردی کا اظہار کیا۔میرواعظ کی ہدایت پر ایک وفدنے پربودھ جموال کے گھر جاکران کی جانب سے غمزدہ خاندان کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ وفد میں میر غلام رسول، ٹی آر ڈوگرہ، کے کے سنگھ، فرحان چودھری، جاوید احمد خان، محمد افضل اور ایودھیا راج شامل تھے۔