اثاثہ جات ریفرنس ٗپاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء ٗ اسحاق ڈار کے خلاف بطور گواہ پیش ٗبیان ریکارڈ نہ ہوسکا

 
0
354

اسلام آباد فروری 8(ٹی این ایس)سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت کے دوران پاناما اسکینڈل کی تحقیقات کیلئے قائم ہونے والی جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء احتساب عدالت میں بطور گواہ پیش ہوئے تاہم اصل ریکارڈ موجود نہ ہونے کی وجہ سے ان کا بیان ریکارڈ نہ ہوسکا۔جمعرات کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر سابق وزیر خزانہ کے خلاف نیب ریفرنس کی سماعت کی ۔

سماعت کے آغاز پر جج محمد بشیر نے واجد ضیاء سے استفسار کیا کہ آپ کے پاس جے آئی ٹی رپورٹ نہیں ہے؟واجد ضیاء نے عدالت کو آگاہ کیا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کا اصل ریکارڈ موجود نہیں ٗتمام ریکارڈ سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا تھا۔انہوں نے کہاکہ میرے پاس صرف کاپی ہے۔جس پر احتساب عدالت کے جج نے ریمارکس دیئے کہ اصل ریکارڈ کے حصول کیلئے رجسٹرار سپریم کورٹ کو خط لکھا گیا تھا ٗدوبارہ یاددہانی کا خط بھجوا دیتے ہیں۔

معزز جج نے کہا کہ واجد ضیاء کا بیان 12 فروری کو ریکارڈ کر لیں گے۔جس کے بعد واجد ضیاء احتساب عدالت سے چلے گئے ۔ یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے 28 جولائی کے پاناما کیس فیصلے کی روشنی میں نیب نے وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا ریفرنس دائر کیا ہے۔سپریم کورٹ کی آبزرویشن کے مطابق اسحاق ڈار اور ان کے اہل خانہ کے 831 ملین روپے کے اثاثے ہیں جو مختصر مدت میں 91 گنا بڑھے۔گذشتہ برس 27 ستمبر کو احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثوں کے نیب ریفرنس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر فرد جرم عائد کی تھی تاہم اسحاق ڈار نے صحت جرم سے انکار کردیا تھا تاہم بعدازاں مسلسل غیر حاضری پر احتساب عدالت نے 11 دسمبر 2017 کو اسحاق ڈار کو اشتہاری ملزم قرار دے دیا تھا۔