ملک سے بد عنوانی کے خاتمہ کے لئے فیس نہیں کیس کو دیکھیں گے،جسٹس جاوید اقبال

 
0
354

اسلام آباد ،فر وری 08(ٹی این ایس):قومی احتساب بیورو کے چیئر مین جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ملک سے بد عنوانی کے خاتمہ کے لئے فیس (face)نہیں کیس(case)کو دیکھیں گے۔ ملک میں بد عنوانی ایک کینسر کی طرح سرایت کر رہی ہے۔ ملک ایک ہے مگر لٹیرے بہت ہیں جنہوں نے جی بھر کے ملک کو لوٹا۔ ملک اس وقت 84ارب ڈالرز کا مقروض ہے۔84ارب ڈالرز کہاں اور کیسے خرچ ہوئے کہیں نظر نہیں آتے مگر جواب ملتا ہے کہ ہمارے خلاف سازش ہو رہی ہے۔

نیب کا کسی سیاسی جماعت سے تعلق نہیں اور نہ ہی نیب کسی سے امتیازی سلوک پر یقین رکھتا ہے۔ احتساب سب کے لئے کی پالیسی پر زیرو ٹالرنس اور خود احتسابی ہماری اولین ترجیح ہے۔ ہم نے ڈبل شاہ کو سنگل شاہ بنا دیا9ارب روپے کے فراڈ میں سی4ارب روپے متاثرین کو واپس کئے جبکہ ڈبل شاہ کیس کے دوسرے ملزم تصور گیلانی کے ذمہ 1.9ارب روپے میں سے 1.2بلین روپے کی رقم متاثرین کو واپس لوٹا دی ہے جبکہ نیب نے ایلیٹ ٹاؤن ہاؤسنگ سکیم لاہور کے متاثرین کے 10کروڑ بمعہ منافع /سود کے 36کروڑ روپے آج متاثرین کو واپس کر دیئے ہیں۔

ہم نے 4ماہ قبل جو قوم سے وعدہ کیا تھا کہ ہاؤسنگ سوسائیٹیوں کے متاثرین کی رقوم کی واپسی ہماری اولین ترجیح ہو گی اس پر عمل درآمد جاری ہے اور اب کسی کو مستقبل میں ڈبل شاہ نہیں بننے دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں ڈبل شاہ کیس اور ایلیٹ ٹاؤن ہاؤسنگ سکیم کے متاثرین میں چیکس تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ نجی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے پرکشش اشتہارات کا ریگولیٹرز کو بخوبی جائزہ لینا چاہیئے کہ متعلقہ سوسائٹی نے این او سی یا پھر لے آؤٹ پلان جمع کروایا ہے اور منظور ہو چکا ہے کہ نہیں۔

آج کے بعد غیر قانونی نجی ہاؤسنگ سوسائیٹیوں کے علاوہ ریگولیٹرز کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے عوام سے بھی کہ اکہ وہ پورے اطمینان اور تسلی کے بعد صرف اور صرف قانون کے مطابق کام کرنے والی ہاؤسنگ سوسائیٹیوں میں اپنی سرمایہ کاری کریں۔ انہوں نے کہا کہ رزق حلال میں ہمیشہ برکت ہوتی ہے چند دنوں میں کروڑ پتی بننے والوں کو سوچنا چاہیئے کہ کفن کی کوئی جیب نہیںہوتی اور جو بھی لوگ اس دنیا سے گئے ہیں وہ خالی ہاتھ گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نیب لٹیروں اور ڈاکوؤں جنہوں نے عوام کی عمر بھر کی جمع پونجی لوٹ کر ان کو نہ پلاٹ دیئے ہیں اور نہ ان کی رقم واپس کی ہے ان کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر اب قانون کے مطابق کارروائی کرے گا اور کسی بھی شخص سے نہ رعایت کرے گا اور نہ ہی کسی کے خلاف بلا جواز انتقامی کارروائی پر یقین رکھتا ہے۔ نیب قانون ، میرٹ ، شفافیت اور ٹھوس شواہد کی بنیاد بلا امتیاز احتساب پر یقین رکھتا ہے اور ملک سے بد عنوانی کا خاتمہ کے لئے کسی دباؤ ،س فارش اور پریشر کو خاطر میں نہیں لایا جائے گا۔

قبل ازیں ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم نے اپنے خطاب میں کہا کہ نیب لاہور جناب جسٹس جاوید اقبال چیئر مین نیب کی قیادت میں عوام کی نجی ہاؤسنگ سوسائیٹیوں کے ہاتھوں لوٹی گئی رقم واپس متاثرین کو دلانے کے لئے دن رات کوشاں ہے اور ہم نے اب تک 18ارب روپے تقریباً3لاکھ متاثرین کو واپس کئے ہیں اور جو پالیسی موجودہ چیئر مین نیب نے دی ہے اس پر سختی سے عمل درآمد جاری ہے اور ہم احتساب سب کے لئے کی پالیسی کو جاری رکھیں گے۔