ہائیکورٹ نے زینب قتل کیس کے مجرم عمران علی کو سرعام پھانسی دینے سے متعلق درخواست قبل ازوقت قرار دیکر نمٹا دی

 
0
852

لاہور فروری 21(ٹی این ایس) لاہور ہائیکورٹ نے قصور میں معصوم بچی زینب کو اغوا ء اور زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کرنے والے درندہ صفت مجرم عمران علی کو سرعام پھانسی دینے سے متعلق درخواست قبل ازوقت قرار دیکر نمٹا دی۔لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس صداقت علی کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے زینب قتل کیس کے مجرم عمران کو سرعام پھانسی دینے کیلئے درخواست کی سماعت کی ۔ درخواست گزار اشتیاق چودھری ایڈووکیٹ نے وفاقی و صوبائی حکومتوں سمیت آئی جی پولیس پنجاب اور آئی جی پولیس جیل خانہ جات کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ کسی بھی پھانسی کے مجرم کو پھانسی دینے کی جگہ تبدیل کرنے کیلئے حکومت کے پاس اختیار حاصل ہے ۔زینب قتل کیس کے مجرم عمران علی عدالت میں اپنے جرائم کا اعتراف کرچکا ہے لہٰذا اسے قصور کے اس مقام پر سرعام پھانسی دی جائے جہاں اس نے قصور کی معصوم بچیوں کو اپنی بربریت کا نشانہ بنایا ۔تاہم عدالت نے درخواست قبل ازوقت قرار دے کر نمٹا دی۔عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ مجرم کے پاس اپیل کیلئے ابھی 3 فورم موجود ہیں، مجرم کی اپیلیں مسترد ہونے تک پھانسی کے حکم پر عملدرآمد نہیں ہو سکتا۔یاد رہے کہ مجرم عمران کو انسداد دہشتگردی کی عدالت نے زینب قتل کیس میں جرم ثابت ہونے پر چار مرتبہ سزائے موت، عمر قید، سات سال قید اور 32 لاکھ روپے جرمانے کی سزائیں سنائی گئی تھیں۔