پی ٹی وی حملہ کیس: عمران خان آج انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش ہونگے

 
0
343

 اسلام آباد: (26 فروری 2018) پی ٹی وی پارلیمنٹ ہاؤس حملہ کیس میں عمران خان آج انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش ہوں گے۔ استثنیٰ کی درخواست پر کارروائی آج کی جائے گی۔

اس سے قبل 23 فروری کو انسداد دہشتگردی کی عدالت میں عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ یا نمائندے کے ذریعے ٹرائل کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند نے سماعت کی۔

دوران سماعت عمران خان نے اپنے وکیل ڈاکٹر بابر اعوان کے ذریعے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی،جس میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت پی ٹی وی، پارلیمنٹ ہاؤس حملہ کیس میں آئندہ سماعت سے قبل عمران خان کو استثنیٰ دے اور ان کے نمائندے کے ذریعے ٹرائل جاری رکھا جائے۔انسداد دہشتگردی کی عدالت نے عمران خان کی درخواست پر نوٹس جاری کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے قرار دیا کہ پی ٹی وی پارلیمنٹ ہاؤس حملہ کیس میں عمران خان کو 26 فروری کو طلب کر رکھا ہے ، 26 فروری کو ہی استثنیٰ کی درخواست پر کارروائی کی جائے گی۔

اس سے قبل 15 فروری کو چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے ایس ایس پی عصمت اللہ جونیجو تشدد کیس میں حاضری سے استثنیٰ اور  بریت کے لئے درخواست دائر کی تھی۔

عمران خان کے وکیل بابر اعوان سپریم کورٹ میں مصروفیت کے باعث پیش نہ ہوئے، اس موقع پر ایڈووکیٹ شاہد نسیم گوندل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ فرد جرم عائد کرنے سے پہلے بریت کی درخواست پر فیصلہ کیا جائے۔دوران سماعت عمران خان نے فاضل جج سے کہا کہ سیاسی جدوجہد کرنے پر ان کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات بنائے گئے، کیا سیاسی جدوجہد کرنا دہشت گردی ہے؟ ۔

جس پر فاضل جج نے کہا آپ کے مقدمات عدالت میں ہیں، ہم نے عدالتی طریقہ کارکے مطابق چلناہے، بعد ازاں عدالت نے عمران خان کی درخواست پر استغاثہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت چھبیس فروری تک ملتوی کردی اور آئندہ سماعت پر بریت اور حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر بحث کی جائے گی۔سماعت کے بعد انسداد دہشت گردی کی عدالت کے باہرمیڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی خود کو قانون سے بالا ترنہیں سمجھے، اس ملک میں انصاف کی بالا دستی ہوگی، جو مظلوم بن رہے ہیں انہیں سب معلوم ہے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ سب کرپشن کے مافیا ہیں۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی ناکام ہوگئی، اب پاکستان کا نام واچ لسٹ میں ڈالا جارہا ہے جو حکومت کے لیے ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔ عمران خان نے کہا کہ لودھراں کے الیکشن میں (ن) لیگ کی جانب سے ہرجگہ بہت پیسہ خرچ کیا گیا، مجھے یقین ہوگیا کہ یہ کرپشن مافیا ہے لیکن علی ترین کوداد دیتا ہوں کہ 91 ہزارووٹ حاصل کئے۔عمران خان نے الزام لگایا کہ چھوٹے میاں صاحب قتل کرواتے ہیں انہیں کوئی نہیں پکڑتا اورمجھ پردہشتگردی کے مقدمات درج کیے گئے، میں ایک عام شہری ہوں اورمجھے خصوصی پروٹوکول کی ضرورت نہیں ہے جبکہ نواز شریف مغل اعظم ہیں اور ان کا مقصد صرف عدلیہ پر دباؤ ڈالنا ہے، عوام کا کام ووٹ دینا اورعدالتوں کا کام انصاف دینا ہے جبکہ (ن) لیگ کی جانب سے این آراو کے لیے عدلیہ پرمسلسل دباؤ ڈالا جارہا ہے۔