سعودی فرمانروا کاملک میں بڑے پیمانے پر تقرریوں اوربرطرفیوں کا شاہی فرمان ، چیف آف  سٹاف کو بھی جبری ریٹائر کردیا

 
0
474

ریاض،فروری 27 (ٹی این ایس): سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ملک میں بڑے پیمانے پر تقرریوں اوربرطرفیوں کا شاہی فرمان جاری کردیا، چیف آف  سٹاف کو بھی جبری ریٹائر کردیا۔ یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ مسلح افواج کے سربراہان کو طاقتور تصور کیا جاتا ہے اور پاکستان جیسے ملک میں ان عہدیداران کو عہدے سے ہٹانے کی کوشش میں مارشل لاء بھی لگ جاتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ریاض سے جاری شاہی فرمان کے مطابق شاہ سلمان نے  چیف آف سٹاف جنرل عبدالرحمان بن صالح البنیان اور کمانڈر کو جبری ریٹائرکرکے فیاض الروائیلی کوسعودی فضائیہ کا نیا سربراہ مقررکردیا۔
ڈاکٹرخالدالبیراری اسسٹنٹ سیکرٹری ڈیفنس اورشہزادہ فیصل بن فہد بن مقرن صوبہ حائل کے ڈپٹی گورنر ہوں گے۔

شاہی فرمان کے مطابق ڈاکٹر تمیدارالرمرہ نائب وزیرمحنت اورعبدالررحمان بن صالح الہنیان شاہی مشیر ہوں گے اوران کا عہدہ جنرل کے برابرہوگا۔
شاہ سلمان نے صوبہ الجوف کے گورنر کو برطرف کرکے شہزادہ بندر بن سلطان کو نیا گورنر تعینات کیا ہے۔

شہزادہ فیصل بن فہد صوبہ حائل جبکہ شہزادہ ولید بن طلال کے بھائی شہزادہ ترکی بن طلال کو صوبہ عسیر کا نائب گورنر مقرر کیا گیا ہے۔
شاہی احکام کے مطابق پہلی بار ایک خاتون ڈاکٹر تماضر بنت یوسف کو نائب وزیر محنت و سماجی بہبود مقرر کیا گیا ہے، اس کے علاوہ وزارت داخلہ میں بھی کئی افسران کو تبدیل کیا گیا ہے۔
ریاض سے جاری شاہی فرمان کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل فہد بن ترکی جوائنٹ فورسز کے کمانڈر لگائے گئے ہیں  تاہم ان تقرریوں و تبادلوں کی کوئی وجہ سامنے نہیں آسکی۔
خیال رہے کہ 5 نومبر2017 کو سعودی عرب میں کرپشن کے الزام میں گیارہ شہزادے، چارموجودہ اور سابق وزرا کوحراست میں لیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ 21 جون 2017 کو سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے ولی عہدمحمدبن نائف کو برطرف کرکے اپنے بیٹے محمد بن سلمان کوولی عہد مقررکیا تھا۔