صدیق الفاروق نے خود کو چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ کے عہدے سے ہٹانے سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائر

 
0
320

اسلام آباد،مارچ01(ٹی این ایس): صدیق الفاروق نے خود کو چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ کے عہدے سے ہٹانے سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائر کردی۔ اپنی درخواست میں صدیق الفاروق نے موقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ نے کٹاس راج ازخود نوٹس کیس کووارنٹو میں تبدیل کردیا اور ہائی کورٹ میں زیرِ سماعت مقدمے کو بھی مدنظر نہیں رکھا۔
صدیق الفاروق نے موقف اختیار کیا کہ ان کی تقرری میں اقرباپروری نہیں تھی بلکہ ان کا تقرر سابق وزیراعظم نواز شریف نے بطور چیف ایگزیکٹو کیا تھا۔ واضح رہے کہ رواں برس 31 جنوری کو سپریم کورٹ نے کٹاس راج ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران متروکہ وقف املاک بورڈ کے چیئرمین صدیق الفاروق کو فوری طور پر عہدے سے ہٹانے کا حکم دیتے ہوئے وفاقی حکومت کو ہدایت کی تھی کہ اس عہدے کی نوعیت کے اعتبار سے نئی تقرری کی جائے۔سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے ریمارکس دیئے تھے کہ متروکہ وقف املاک بورڈ کے چیئرمین کا عہدہ نیم عدالتی نوعیت کا ہے۔ عدالت عظمیٰ کا مزید کہنا تھا کہ ‘صدیق الفاروق چیئرمین متروکہ وقف املاک کے عہدے کے اہل نہیں اور بادی النظر میں یہ سیاسی اقربا پروری ہے، کیونکہ صدیق الفاروق کا تعلق مسلم لیگ (ن) سے ہے۔