اسلام آباد ہائیکورٹ کا تجاوزات اور غیر قانونی بس اڈوں کیخلاف کیس میں 6 ہفتوں کے اندر فیض آباد بس اڈے کو منتقل کرنے کا حکم

 
0
541

 

اسلام آباد،دسمبر21(ٹی این ایس) : اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسلام آباد میں تجاوزات اور غیر قانونی بس اڈوں کے خلاف کیس میں عدالت نے 6 ہفتوں کے اندر فیض آباد بس اڈے کو منتقل کرنے کا حکم دے دیا ہے،جسٹس شوکت صدیقی سی ڈی اے کے ممبر پلاننگ اسد کیانی کو حکم عدولی کی صورت میں اڈیالہ جیل بھیجنے کی وارننگ دے دی، چیئرمین اور بورڈ ممبرز کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کرنے کا حکم واپس لے لیا گیا ،تجارتی مرکز سنٹورس کی جانب سے سی ڈی اے افسران کے خلاف مقدمہ درج کرنے پر تھانہ مارگلہ کے کے ایس ایچ او کی سخت سرزنش کی گئی ۔

جمعرات کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں تجاوزات اور غیر قانونی بس اڈوں کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران فیض ٓباد کے بس اڈے متبادل جگہ منتقل کرنے کا معاملے میں ممبر پلاننگ اسد کیانی نے عدالت کو بتایا کہ بروز بدھ روز بورڈ میٹنگ میں یہ معاملہ زیر بحث آیااور فیصلہ کیا گیا کہ اسلام آباد کے لیے بس اڈا آئی جی پرنسپل روڈ پر تعمیر کیا جائے گااور 6 ہفتوں میں بس اڈے کی تعمیر کا ٹینڈر دیا جائے گا۔

جسٹس شوکت صدیقی نے سی ڈی اے کے ممبر پلاننگ اسد کیانی کو کو حکم عدولی کی صورت میں اڈیالہ جیل بھیجنے کی وارننگ دے دی اور کہا کہ اگر چھ ہفتوں میں بس اڈے کا معاملہ نہ ھوا تو اپنا بندوبست اڈیالہ جیل میں کر لیںاور کہا کہ اڈیالہ جیل بھی پوٹھوہار میں ہی ہے۔ چیئرمین اور بورڈ ممبرز کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کرنے کا حکم واپس تجاوزات جہاں بھی ہیں گرا دیں، اگر ہائیکورٹ میں بھی کوئی تجاوزات ہیں تو گرادیں۔

تجارتی مرکز سنٹورس کی جانب سے سی ڈی اے افسران کے خلاف مقدمہ درج کرنے پر تھانہ مارگلہ کے کے ایس ایچ او کی سخت سرزنش آپ پیسے والوں کو ایسے سجدہ شروع کر دیتے ہیں جیسے وہ خدا ہوں۔ جسٹس صدیقی نے ایس ایچ او الیاس میکن کی سرزنش کر دیاور کہا کہ تمہاری شکل سے لگتا ھے تم نے پندرہ سولہ لاکھ رشوت کھائی ہے۔ وردی کا مطلب یہ نہیں کہ آپ خابر،ظالم بن جائیں اور استحصال شروع کر دیں۔