جاپانی حکومت کا پولیو کے تدارک اور سائنسی و تحقیقی آلات کی خریداری میں 30لاکھ سے زائدامریکی ڈالر کی مالی امداد کی فراہمی کا اعلان 

 
0
434

اسلام آباد ،مارچ 02(ٹی این ایس):جاپان کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ پولیو کے تدارک کیلئے پاکستان کے وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں قائم ریجنل ریفرنس لیبارٹری میں استعمال ہونے والے سائنسی و تحقیقی آلات کی خریداری میں 30 لاکھ 20 ہزار امریکی ڈالر کی مالی امداد فراہم کرے گی۔ جدید ٹیکنالوجی سے لیس مالیکیولربیالوجی کے سائنسی و تحقیقاتی آلات ، جنیٹک اینا لائزر، پی سی آر مشین، انکیوبیٹرز اور فریزرز کے علاوہ دیگر آلات کی خریداری سے لیبارٹری میں نمونہ جات پر تحقیقی عمل کو مزید موثر بنانے میں مدد حاصل ہو گی۔ ان نئے آلات کے استعمال سے نا صرف ریجنل ریفرنس لیبارٹری میں جسمانی معذوری کے شکار افراد کے فضلات پر مشتمل نمونہ جات پر تحقیقی عمل کو تیز کرنے میں مدد ملے گی بلکہ یہ لیبارٹری پولیو کے حوالے سے تشویش کے حامل علاقوں سے نکاسی آب کے نمونہ جات پر تحقیق کی صلاحیت بھی رکھتی ہے۔ صرف گذشتہ سال 2017ء کے دوران ریجنل ریفرنس لیبارٹری میں پاکستان اور افغانستان سے 30 ہزار سے زائد انسانی فضلات اور 950 کے قریب نکاسیِ آب کے نمونہ جات پر تحقیقی عمل مکمل کیا گیا۔مزید براں، جاپانی حکومت کی جانب سے دی جانی والی یہ مالی امداد پولیو ویکسین کے سٹاک کو محفوظ بنانے کے لیے ٹھنڈک برقرار رکھنے والے پرانے سامان کی تبدیلی کیلئے کی مد میں استعمال ہو گیا۔ اس کے علاوہ انسانی فضلات اور ماحولیاتی نمونہ جات سے پولیو کے موذی وائرس کی تشخیص کے عمل کو یقینی بنانے میں کارآمد تحقیقی آلات کو جدید ٹیکنالوجی سے تبدیل کرنے میں بھی مدد فراہم کرے گی۔وزارت قومی صحت کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب میں حکومت جاپان، عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) اور جاپان انٹرنیشنل کواپریشن ایجنسی (جائیکا) کے نمائندگان کے مابین باقاعدہ طور پر اس مالی تعاون کے حوالے سے ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے۔ اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے قومی صحت سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ حکومت جاپان اور دیگر شراکتی اداروں کی جانب سے اس مستقل تعاون اور مستحکم شراکت داری کی وجہ سے گذشتہ دو سالوں کے دوران پولیو کے تدارک کے پروگرام میں خاطر خواہ کامیابیاں حاصل ہوئیں ٗیہ نئی مالی امدادجدید ٹیکنالوجی کے ذریعے ملک سے پولیو کے مکمل تدارک کے لیے اس وائرس کی تشخیص کے عمل کو مزید موثر بنانے میں مددگار ثابت ہو گی۔
اس موقع پر پاکستان میں تعینات جاپانی سفیر تاکاشی کورائی کا کہنا تھا کہ پولیو کے خاتمے کے حوالے سے پاکستان میں اس موذی وائرس کی تشخیص کے نظام کو مستحکم بنانا ہمیشہ سے ایک اہم عمل رہا ہے۔ ہمیں اس بات کی خوشی ہے کہ ہم اس انسان دوست مقصد کا حصہ ہیں۔ تاہم پاکستان سے اس موذی وائرس کے مکمل خاتمے کیلئے یہاں پولیو سے بچاؤ کے حفاظتی قطرے اور ویکسین کے حوالے سے ہمیں لوگوں میں آگاہی اور شعور پیدا کرناہے۔اس کے علاوہ پولیو سے بچاوَ کے لیے سرگرمیوں کو فروغ دینے سے متعلق ضروری اقدامات کرنے کی بھی اشد ضرورت ہے۔ پولیو کے خاتمے کے وسیع تر تناظر میں جاپان پاکستان کے ساتھ بھرپور تعاون کا سلسلہ آئندہ مستقبل میں بھی جاری رکھے گا۔پاکستان میں جائیکا کے سربراہ یاسو ہیروتوجو کا کہنا تھا، جائیکا پولیو اور حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام میں 1996ء اور 2001ء سے تعاون جاری رکھے ہوئے ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا،مجھے یقین ہے کہ اس مالی تعاون کے استعمال کے ذریعے ملک کے تمام اضلاع اور صوبوں میں پولیو کی تشخیص کے نظام کو مزید موثر بنایا جائیگا۔ اس مالی تعاون کی مدد سے ملک میں پولیو سمیت حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام کو مزید تقویت ملے گی جس سے ناصرف حکومتِ پاکستان کو ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے میں مدد ملے گی بلکہ تدارک کے بعدپاکستان کوہمیشہ محفوظ رکھنے میں معاون ہو گی۔