کسی کونہیں چھوڑیں گے، قواعد و ضوابط کی عدم تیاری کا ذمہ دار کون ہے؟  ہم بولتے ہیں تو کہتے ہیں عدلیہ ایگزیکٹو اتھارٹی میں مداخلت کررہی ہے، چیف جسٹس میاں ثاقب نثار

 
0
339

عوام کی خدمت کرنے آئے ہیں تو خدمت کریں،مارگلہ ہلز پردرختوں کی کٹائی سے متعلق ازخود نوٹس کیس کے دوران ریمارکس

اسلام آباد، مارچ 05 (ٹی این ایس):  چیف جسٹس میاں ثاقب نثار مارگلہ ہلز میں درختوں کی کٹائی سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے کہ ہم بولتے ہیں تو کہا جاتا ہے کہ عدلیہ ایگزیکٹیو اتھارٹی میں مداخلت کررہی ہے،ہم کسی کو چھوڑیں گے نہیں، عوام کی خدمت کرنے آئے ہیں تو خدمت کریں۔

تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے مارگلہ ہلز میں درختوں کی کٹائی سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے سی ڈی اے کے قواعد و ضوابط نہ ہونے پر وزیر کیڈ طارق فضل چوہدری کو فوری طلب کرتے ہوئے حکم دیا کہ اگر وزیرِ کیڈ کسی میٹنگ میں بھی ہیں تب بھی ان کو بلائیں، یہ لوگ خود بھی کام نہ کریں اور ہمیں بھی نہ کرنے دیں، پھر کہا جاتا ہے کہ عدلیہ ایگزیکٹو کے کام میں مداخلت کررہی ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہم کس کے کام میں مداخلت کرتے ہیں؟، ہم کسی کو چھوڑیں گے نہیں، ہمیں بتائیں کہ قواعد و ضوابط کی عدم تیاری کا ذمہ دار کون ہے، جن کا کام ہے انہوں نے کیا نہیں، اگر عوام کی خدمت کرنے آئے ہیں تو خدمت کریں۔