پی ایس ایل ایلمنیٹر ون میں پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈیٹرز کے مابین میچ (کل) ہوگا

 
0
428

لاہور ، مارچ19(ٹی این ایس):پاکستان سپر لیگ میں (آج) منگل کو ایلمنیٹر ون میں پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈیٹرز کی ٹیمیں قذافی سٹیڈیم لاہور میں مدمقابل ہوں گی۔ دونوں ٹیموں نے لیگ مرحلے میں دس، دس پوائنٹس حاصل کئے تھے ٗاس میچ کی فاتح ٹیم کوالیفائر میں ہارنے والی ٹیم سے نبرد آزما ہوگی۔ ایلمنیٹر ٹو 21 مارچ کو لاہور ٗ فائنل 25 مارچ کو کراچی میں کھیلا جائیگا۔تفصیلات کے مطابق یو اے ای میں پی ایس ایل میچز کا پہلا مرحلہ مکمل کرنے کے بعد ٹیمیں پاکستان پہنچنا شروع ہوگئی ہیں ٗپاکستان میں ہونے والے دو پلے آف اور ایک فائنل میچ کے انعقاد کا مرحلہ (آج )20مارچ سے ، قذافی سٹیڈیم لاہور میں دفاعی چمپئن پشاور زلمی اورکوئٹہ ہ گلیڈی ایٹرز کے مابین شام سات بجے کھیلے جانے والے میچ سے ہوگا ۔جبکہ دوسرا پلے آف میچ کل 21مارچ کو قذافی سٹیڈیم لاہور میں ہوگا اور 25مارچ کو فائنل میچ کراچی میں ہوگا ۔ پشاور زلمی کی ٹیم گزشتہ سال کی چمپئن تھی جبکہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم فائنل میں شکست کھا گئی تھی۔ لاہور میں آج پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مابین کھیلے جانے والے پہلے پلے آف کی جیتنے والی ٹیم (کل)21مارچ کو لاہور میں کراچی کنگز کے ساتھ مقابلہ کرے گی اور اس میں فاتح ہونے والی ٹیم کراچی میں 25مارچ کو ہونے والے فائنل کے لئے کوالیفائی کر جائیگی جس کا فائنل میں مقابلہ اسلام آباد یونائیٹڈ کے ساتھ ہوگا ۔ اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹیم نے کراچی کنگز کو پلے آف میں شکست دے کر فائنل میں جگہ بنائی تھی ۔ لاہور میں (آج ) منگل کو پلے آف میچ کھیلنے والے پشاو زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرزکے کھلاڑی اپنی اپنی ٹیم کی جیت کے لئے پرعزم دکھائی دے رہے ہیں جبکہ وہ میچ کے لئے بھرپور ٹریننگ میں بھی حصہ لے رہے ہیں۔ پی سی بی کے ڈائریکٹر میڈیا امجد بھٹی کے مطابق قذافی سٹیڈیم میں (آج )منگل کو ہونے والے پہلے پلے آف میچ کے لئے پی سی بی نے بہترین انتظامات کئے ہیں جبکہ سکیورٹی اداروں نے سٹیڈیم کے اندر باہر دونوں جگہ پر کنٹرول سنبھالا ہوا ہے ۔پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی نے پاکستان سپر لیگ کے میچزکیلئے سکیورٹی کا جو پلا ن تیار کیا ہے اس کے مطابق۔پی ایس ایل میچز کے دوران سیف سٹیز اتھارٹی ائیر پورٹ سے ہوٹل اور ہوٹل سے سٹیڈیم کے روٹس کی سکیورٹی کیمروں کی مدد سے مانیٹرنگ کرے گی۔ ٹیموں کے روٹس اورسٹیڈیم پر 300 کیمروں کی مدد سے چوبیس گھنٹے مانیٹرنگ کی جائے گی۔ مانیٹرنگ کے لیے 75 پولیس کمیونیکشن آفیسرز پرمشتمل تین ٹیمیں تشکیل دیدی گئی ہیں۔