اسحاق ڈار کے گھر کیلئے پارک کی جگہ سڑک بنانے پر ڈی جی ایل ڈی اے کی سرزنش

 
0
311

اسلام آباد مارچ 22(ٹی این ایس) چیف جسٹس پاکستان نے اسحاق ڈار کی رہائش گاہ کیلئے پارک اکھاڑ کر سڑک بنانے کے از خود نوٹس کیس میں ڈی جی ایل ڈی اے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اراضی کا ریکارڈ طلب کرلیا۔سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 3 رکنی فل بینچ نے اسحاق ڈار کی رہائش گاہ کے لیے پارک اکھاڑ کر سڑک بنانے پر از خودنوٹس کی سماعت کی جس کے سلسلے میں ڈی جی لاہور ڈیولیپمنٹ اتھارٹی عدالت میں پیش ہوئے۔چیف جسٹس نے ڈی جی ایل ڈی اے سے استفسار کیا کہ کس کے کہنے پر آپ نے پارک کو اکھاڑ کر سڑک بنائی۔ڈی جی ایل ڈی اے نے بتایا کہ اسحاق ڈارنے پارکنگ کے لیے سڑک کھلی کرنے کی درخواست کی تھی، اس پر چیف جسٹس نے سوال کیا کہ کیا، آپ کو اسحاق ڈارنے تحریری طور پر درخواست دی تھی؟ ڈی جی نے کہا کہ مجھے اسحاق ڈار نے فون کرکے سڑک بنانے کا کہا تھا۔چیف جسٹس پاکستان نے ڈی جی ایل ڈی اے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کس طرح کے آفیسر ہیں آپ، وزیر کے زبان ہلانے پر پارک اکھاڑدیا، آپ کو اس کی سزا بھگتنی ہوگی، یہاں فیورٹزم نہیں چلنے دوں گا، آپ کے خلاف نیب کے قوانین کے تحت کاروائی بنتی ہے۔ڈی جی ایل ڈی اے نے کہا کہ عدالت سے غیرمشروط طور معافی مانگتا ہوں، اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اس عدالت سے معافی کا وقت گزر گیا، تحریری طور پریہ بتائیں کہ پارک کتنی اراضی پر بنا ہوا ہے۔جسٹس ثاقب نثار نے ڈی جی ایل ڈی اے کو حکم دیا کہ حلف نامے کے ساتھ تمام ریکارڈ ابھی لے کر آئیں۔