چوہدری نثار کی طرف سے ایک بار پھر برہمی کا اظہار، میاں نواز شریف کے کہے گئے اشعار اور مریم نواز و ممکنہ طور پر پرویز رشید کے بیانات پر ردعمل ظاہر کیا

 
0
359

 متنبہ کیا ہے کہ اگر بقول ان کے “مہروں اور کٹھ پتلیوں” کے ذریعہ ان پر “حملوں ” کا سلسلہ بند نہ ہوا تو وہ اپنے اوپر عائد خودساختہ پابندی ختم کرکے تفصیلی  وضاحت پیش کریں گے

اسلام آباد، مارچ 22 (ٹی این ایس):سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار  علی خان نے  گذشتہ روز میاں نواز شریف کے کہے گئے اشعار اور مریم نواز و ممکنہ طور پر پرویز رشید کے بیانات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے   چند مختصر وضاحتوں اور منیر نیازی کے ایک شعر کی صورت میں جواب دیتے ہوئے پارٹی قیادت کو متنبہ کیا ہے کہ اگر بقول ان کے “مہروں اور کٹھ پتلیوں” کے ذریعہ ان پر “حملوں ” کا سلسلہ بند نہ ہوا تو وہ اپنے اوپر عائد خودساختہ پابندی ختم کرکے تفصیلی  وضاحت پیش کریں گے۔

میڈیا کے لئے جاری ایک تحریری بیان میں  چوہدری نثار نے کہا ہے کہ “گزشتہ ایک سال سے میں نے بڑے صبر و تحمل سے حالات اور معاملات کو برداشت کیاہے اور کوشش کی ہے کہ کسی معاملے پر اس حد تک رد عمل نہ دوں جس سے پارٹی کو نقصان پہنچے ،  نے کافی حد تک اپنے آپ کو قومی سیاست سے الگ کر کے حلقے کی سیاست تک محدود کر لیا ، مگرا فسوس سے کہنا پڑتاہے کہ خاص طور پر پچھلے آٹھ دس ماہ میں ایک مخصوص طرف سے میری ذات کو مختلف طریقوں سے نشانہ بنایا جاتارہاہے ، کبھی خود ساختہ لطیفے ، کبھی طنزیہ جملے اور کبھی نہ ہونے والے واقعات کا حوالہ دے کر میری ذات کو نشانہ بنایا جاتا رہاہے ۔جب اور کچھ نہ بنا تو اپنے چند منظور نظر صحافیوں سے طے شدہ سوالات کروا کر شارة میری تضحیک کی کوشش کی گئیں ۔اس کا واضح مہرہ تو صرف ایک شخص تھا جس کا نا تو مسلم لیگ سے کوئی نظریاتی اور نہ ہی سیاسی تعلق ہے ،مگر کٹھ پتلی کبھی اپنی طاقت پر نہیں ناچتی “۔

چوہدری نثار نے کہاہے کہ میاں نوازشریف کے گزشتہ دن پڑھے گئے شعر ، کلمات اور ان کی بیٹی کے بیان نے مجھے مجبور کیا کہ میں رد عمل دوں ۔
سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہناتھا کہ  احسان انسان نہیں کرتا ، اللہ تعالی انسانوں پر کرتاہے ،مگر آپ اگر سمجھتے ہیں کہ آپ نے لوگوں پر احسان کیے ہیں تو بہت سارے لوگوں نے آپ کو بھی اس مقام پرپہنچانے میں مدد اور احسان کیا ہو گا ، آپ کو ان کا بھی احسان مند ہونا چاہیے ۔جہاں تک مریم نواز کا تعلق ہے تو ان کی تیز و تند زبان کی وجہ سے پارٹی ایک بند گلی میں جارہی ہے ، میں اس بات کا اسی پیرائے میں جواب دے سکتا ہوں مگر میرے دل میں ان کے خاندان کا آج بھی احترام ہے ، اس لیے آج صرف منیر نیازی کے ایک شعر کے ذریعے اتنا کہوں گا کہ ۔۔۔
ادب کی بات ہے ورنہ منیر سوچو تو
جو شخص سنتا ہے وہ بول بھی تو سکتا ہے
انھوں نے لکھا کہ میں یہ بھی واضح کر دوں کہ میں نے اپنے اوپر یہ پابندی صرف آج کے بیان تک لگائی ہے اگر مہروں اور کٹھ پتلیوں کے ذریعے مجھ پر الزامات کا سلسلہ جاری رہا تو میں تفصیلی وضاحت کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہوں ۔