چمکنی میں میاں بیوی سمیت 5افراد کے قتل کا ڈراپ سین ہو گیا بھائی قاتل نکلا

 
0
5328

پشاور مارچ 23(ٹی این ایس): چمکنی کے علاقہ ترناب فارم میں پشاور یونیورسٹی کے اہلکار کی بیوی ‘دو کمسن بچوں اور سالی سمیت قتل  کا ڈراپ سین ہوگیا ،مقتول کا سگا بھائی ہی قاتل نکلا ۔پولیس نے ملزم کے سہولت کار کوگرفتار کرکے واردات میں استعمال ہونے والا پستول بھی برآمد کرلیا گیا ۔گذشتہ دنوں پشاور یونیورسٹی کے ملازم یحییٰ خان ولد ذکریا خان سکنہ ترناب فارم لالہ کلے اپنے گل میں موجود تھا کہ رات دو بجے کے قریب فائرنگ کی آواز سنی گئی جس کے بعد یحییٰ کا چچا جو اس کے گھر کے قریب رہائش پذیر ہے گھر پہنچا تویحییٰ اس کی جوان سال اہلیہ کائنات ‘دوسالہ بیٹا ‘پانچ سالہ بیٹا زوہیب اور اور اس کی سالی سترہ سالہ ایشا دوختر فقیر حسین سکنہ نوتھیہ کو خون میں لت پت پڑے تھے ‘اطلاع پر پولیس بھی ،وقع پر پہنچ گئی ۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم انتہائی ہوشیار تھا اور اسنے پانچوں افراد کو سر پر ایک ایک گولی فائر کرکے قتل کیا ۔ملزم واردات کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا پولیس نے پانچ افراد کے آندھے قتل کا مقدمہ درج کرلیا ۔آئی جی پی خیبر پختونخوا صلاح الدین محسود نے واقعہ کی اطلاع ملتے ہی نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او پشاور محمد طاہر خان کی نگرانی میں آندھے قتل کا کیس ٹریس کرنے کیلئے ٹیم تشکیل دی تھی ۔پولیس نے متوفی کے رشتہ داروں سے تفتیش شروع کی تو معلوم ہوا کہ متوفی یحییٰ کے دو بھائی تھے جن میں ایک بھائی نے کچھ عرصہ قبل خودکشی کی تھی جبکہ دوسرا بھائی ترکی چلا گیا تھا اس کے والد کو بھی قتل کیا گیا تھا جبکہ 2011ء میں اس کی دو بہنیں اور والد ہ بھی لاپتہ ہو گئی تھیں ۔پولیس نے تفتیش آگے بڑھائی تو انہیں معلوم ہوا کہ متوفی یحییٰ کا بھائی جنید جو ترکی میں تھا ۔واپس پاکستان آچکا ہے پولیس کو اطلاع تھی کہ جیند نے ہی یحییٰ اسکی اہلیہ ‘بچوں اور سالی کو قتل کیا ہے جس پر گزشتہ روز کاروائی کرتے ہوئے ہزار خوانی کے علاقے میں ایک گھر پر چھاپہ مارا اور وہاں سے جیند کے بہنوئی عامر کو گرفتار کرلیا

۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم نے واردات سے قبل اپنے بہنوئی عامر سکنہ ہزار خوانی کے گھر میں گزارا تھا ۔پولیس نے ملزم جیندکی گرفتاری کیلئے چھاپے مارنا شروع کردئیے ہیں ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم جیند بہنوں اور والدہ کے لاپتہ ہونے کا ذمہ دار یحییٰ کو کو قرار دے رہا تھا مرکزی ملزم جنید کو گرفتار کر لیا گیا