سپریم کورٹ میں دانیال عزیز توہین عدالت کیس کی سماعت

 
0
900

اسلام آباد(ٹی این ایس):سپریم کورٹ میں دانیال عزیز توہین عدالت کیس کی سماعت۔ پیمرا نے نیو ٹی وی پر چلنے والے بیان کو عدالت میں بطور ثبوت پیش کر دیا۔ سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں دیال عزیز کیس کیس کی سماعت کی۔ پیمرا کی جانب سے پیش ہونے والے گواہ ڈائریکٹر جنرل مانیٹرنگ حاجی آدم نے بیان دینے سے پہلے حلف اٹھا یا کہ عدالت مین سچ کے سوا کچھ نہ کہوں گا۔ گواہ نے نیو ٹی وی پر پندرہ دسمبر کو چلنے والا دانیال عزیز کے بیان کا کلپ بطور ثبوت پیش کیا۔ نیو ٹی ویکے علاوہ ایک اور ٹی وی چینل پر چلنے والی دانیال عزیز کی گفتگو ملٹی میڈیا کے ذریعے کمرہ عدالت میں دکھائی گئی اس موقع پر وفاقی وزیر دانیال عزیز بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔ دانیال عزیز کے وکیل علی رضا نے پیمرا کے گواہ پر جرح بھی مکمل کر لی۔ انکا کہنا تھا کہ پیمرا نے اس گفتگو پر دانیال عزیز کو کویہ نوٹس جاری نہیں کیا تھا یعنی پیمرا کے مطابق اس گفتگو میں کوئی توہین آمیز مواد نہیں ہے۔ ایک اردو روزبامے کی خبر کو بھی بطور ثبوت عدالت مین پیش کیا گیا خبر رقم کرنے والے صحافی ساجد چوہدری نے بھی اپنا بیان ریکارڈ کروایا۔ اس موقع پر دانیال عزیز کے وکیل نے کہا کہ وہ دانیال عزیز کی پوری پریس کانفرنس عدالت میں سننا چاہتے ہین تو اس موقع پر جسٹس شیخ عظمت سعید نے ازراہ مزاق کہا کہ یہ لیپ ٹاپ سپریم کورٹ کا ہے ہمیں کسی لیپ ٹاپ سکیم میں نہیں ملا۔ کیس کی اآئندہ سماعت سولہ اپریل تک ملتوی کر دی گئی۔