یمنی حوثیوں نے جامعہ صنعاء کو فرقہ واریت کا اڈہ بنا ڈالا

 
0
313
Houthi followers hold mock missiles and their rifles as they shout slogans during a demonstration against the United Nations in Sanaa, Yemen, July 5, 2015. Hundreds of supporters of the Iran-backed Houthi rebels took to the streets of the Yemeni capital on Sunday to protest against the United Nations and its alleged support of Yemen's exiled President Abd-Rabbu Mansour Hadi. REUTERS/Mohamed al-Sayaghi TPX IMAGES OF THE DAY

صنعاء،02 اپریل(ٹی این ایس):یمن میں سرگرم ایران نواز حوثی ملیشیا نے سرکاری اداروں کو بھی اپنی فرقہ واریت کی بھینٹ چڑھاتے ہوئے انہیں تباہ وبرباد کرڈالا ۔ میڈیارپورٹس کے مطابق یمن کے تعلیمی ادارے، درسگاہیں اور جامعات خاص طورپر حوثیوں کی فرقہ وارانہ پالیسیوں کا نشانہ بن رہی ہیں۔ اس کی تازہ مثال دارالحکومت صنعاء میں قائم سب سے بڑی درس گاہ صنعاء یونیورسٹی ہے جسیحوثیوں نے اپنے مذموم فرقہ وارانہ مقاصد کی بھینٹ چڑھا دیا ہے۔ جامعہ کے تعلیمی نظام کو ہائی جیک کرتے ہوئے من پسند عناصر کی تعیناتیاں کی جا رہی ہیں یونیورسٹی میں موجود محبت وطن اور فرقہ پرستی سے گریز کرنے والے عملے کو نکالا جا رہا ہے۔ اس طرح دھیرے دھیرے جامعہ صنعاء حوثیوں کی فرقہ پرستی کا گڑھ بنتی جا رہی ہے۔حوثیوں نے ملک کے ادارو پرتسلط کے بعد ان میں سیچن چن کر اپنے مخالفین کو باہر کیا۔ بلا جواز برطرفیوں پر احتجاج کا حق بھی چھین لیا گیا۔ جس سرکاری ملازم نے اپنے حقوق کے لیے ہڑتال کی اسے بھی چلتا کیا گیا۔یوں دیگر اداروں کی طرح جامعہ صنعاء بھی حوثی ملیشیا کے ہمنوا عناصر کا گڑھ بن گئی۔ایک رپورٹ کے مطابق حوثی باغیوں نے محض سیاسی اور فرقہ وارانہ بنیادوں پر یونیورسٹی کے 600 ملازمین کو نوکریوں سے نکال دیا۔ فارغ کرتے وقت انہیں ادنیٰ درجے کے مالی حقوق بھی نہیں دیے گئے۔