39سال بعد مصری قبطی زائرین کی مقدس مقامات کی زیات کے لیے ا لقدس آمد

 
0
628

قاہرہ ،08اپریل(ٹی این ایس): قبطیوں کے مقدس ہفتے کے دوران 39سال بعد قاہرہ کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے زائرین کی ایک بڑی تعداد نے مقبوضہ بیت المقدس کا رْخ کیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ائیر سیناء کی پروازوں کے ذریعے ان قبطیوں کو پہلے اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب کے بن گوریان ہوائی اڈے پہنچایا گیا اور وہاں سے یہ لوگ مقبوضہ بیت المقدس میں مقدس مقامات کی زیارات کے لیے گئے ۔ان زائرین کے دوروں کا اہتمام پرائیویٹ ٹریول ایجنسیوں نے کیا اور انھیں بھی گذشتہ کئی عشروں کے بعد پہلی مرتبہ گرجا گھروں میں اپنے اشتہارات چسپاں کرنے کی اجازت دی گئی ۔قبطی آرتھو ڈکس چرچ کے وکیل نجیب جبرائیل کے مطابق اس سال میں اب تک ایک تخمینے کے مطابق سات ہزار کے لگ بھگ قبطی عیسائی یروشلیم گئے ۔ان کے وہاں جانے پر پابندی سرکاری طور پر ختم نہیں کی گئی ہے اور نہ فی الوقت اس کا سختی سے نفاذ کیا جارہا ہے۔واضح رہے کہ مصر کے قبطی عیسائیوں کے سابق روحانی پیشوا مرحوم پوپ شینودہ سوم نے اپنے ہم مذہبوں پر 1979ء میں مقبوضہ بیت المقدس جانے پر پابندی عاید کردی تھی۔انھوں نے یہ فیصلہ مصر اور اسرائیل کے درمیان اسی سال کیمپ ڈیوڈ میں طے شدہ امن معاہدے کی مخالفت میں بہ طور احتجاج کیا تھا۔انھوں نے سابق مصری صدر انور السادات کے ہمراہ اسرائیل کے دورے پر جانے سے بھی انکار کردیا تھا اور اپنا یہ مشہور عالم جملہ کہا تھاکہ میں اسرائیلی قبضے کے خاتمے کے بعد ہی اپنے مسلم بھائیوں کے ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر القدس ( یروشلیم ) جاؤں گا۔انھوں نے اس پابندی کی خلاف ورزی کے مرتکبین کو اپنے مذہب سے بے دخل کرنے کی بھی دھمکی دی تھی۔