یورپی پولیس کو دنیا بھر میں انسانوں کے 65000 اسمگلروں کی تلاش 

 
0
368

برسلز ،08اپریل(ٹی این ایس):یورپی یونین کی پولیس ایجنسی یورو پول دنیا بھر سے انسانوں کو یورپ اسمگل کرنے میں مبینہ طور پر ملوث پینسٹھ ہزار سے زائد افراد کی نشاندہی اور ان کی تلاش کی کوششوں میں ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک بیان میں یورو پول نے کہاکہ 2015 میں جب مہاجرین کا بحران عروج پر تھا اور لاکھوں انسان بحیرہ روم عبور کر کے یورپ پہنچنے تھے، اس وقت کے مقابلے میں اب مہاجرین کی تعداد میں تو کمی آئی ہے لیکن انسانوں کے اسمگلروں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔یورپی پولیس کے مطابق انہوں نے انسانوں کی یورپ اسمگلنگ میں ملوث ہزاروں افراد کی نشاندہی کر لی ہے اور ان کے تفتیشی اہلکاروں نے انتہائی تیزی سے پھیلتے ہوئے اس بین الاقوامی منظم جرم میں ملوث افراد کو گرفتار کرنے کے لیے کئی ممالک میں اپنی کوششیں شروع کر رکھی ہیں۔یورو پول کے مہاجرین کی اسمگلنگ سے متعلق خصوصی سیل کے سربراہ روبرٹ کریپینکو نے ہیگ میں بتایاکہ گزشتہ برس کے اختتام تک ہمارے ڈیٹا بیس میں پینسٹھ ہزار اسمگلروں کا ریکارڈ جمع ہو چکا تھا۔ان اعداد و شمار کے مطابق انسانوں کی اسمگلنگ کرنے والے مشتبہ افراد میں سے 63 فیصد یورپی ممالک کے شہری ہیں اور ان میں سے بھی پینتالیس فیصد مشتبہ اسمگلروں کا تعلق بلقان کی ریاستوں سے ہے۔اس کے علاوہ چودہ فیصد مشرق وسطیٰ، تیرہ فیصد افریقہ، نو فیصد مشرقی ایشیا جب کہ ایک فیصد مشتبہ اسمگلروں کا تعلق امریکا سے ہے۔یورو پول کے اس خصوصی پراجیکٹ کے سربراہ نے یہ بھی بتایا کہ یورپ پہنچنے والے مہاجرین اور تارکین وطن کی تعداد میں نمایاں کمی ہونے کے باوجود دنیا کے مختلف خطوں میں جاری انسانوں کی اسمگلنگ کا کاروبار تیزی سے پھیل رہا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس غیر قانونی کاروبار کے ذریعے اربوں روپے کمائے جا رہے ہیں۔