طیبہ تشدد کیس:سابق ایڈیشنل سیشن جج اور انکی اہلیہ کو ایک ایک سال قید کی سزاسنا دی گئی

 
0
342

اسلام آباد اپریل 17(ٹی این ایس) اسلام آباد ہائیکورٹ نے گھریلو ملازمہ طیبہ پر تشدد کے مقدمے میں سابق ایڈیشنل سیشن جج خرم علی خان اور ان کی اہلیہ ماہین کو ایک ایک سال قید اور 50، 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنا دی۔فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس عامر فاروق نے سنایا۔
یاد رہے کمسن گھریلو ملازمہ طیبہ پر تشدد کا واقعہ 27 دسمبر 2016 کو پیش آیا ، سوشل میڈیا پر تصویریں وائرل ہونے کے بعد پولیس حرکت میں آئی اور 29 دسمبر 2016 کو طیبہ کو تحویل میں لیا گیا۔ تشدد کے واقعے میں ملوث دونوں ملزمان کے خلاف تھانہ آئی نائن میں مقدمہ درج کیا گیا تھا جبکہ 3 جنوری 2017 کو طیبہ کے والدین نے راجا خرم اور ان کی اہلیہ کو معاف کردیا تھا تاہم راضی نامہ سامنے آنے پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے معاملے کا از خود نوٹس لیا تھا۔

سپریم کورٹ کے حکم پر پولیس نے 8 جنوری 2017 کو طیبہ کو بازیاب کراکے پیش کیا تھا جبکہ عدالتی حکم پر 12جنوری 2017 کو راجا خرم علی خان کو بطور جج کام سے روک دیا گیا تھا۔اس کے بعد چیف جسٹس آف پاکستان نے مقدمے کا ٹرائل اسلام آباد ہائیکورٹ کو بھجوادیا تھا جہاں 16 مئی 2017 کو ملزمان پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔اس مقدمے میں مجموعی طور پر 19 گواہان کے بیانات قلمبند کیے گئے جن میں 11 سرکاری جبکہ طیبہ کے والدین سمیت 8 غیر سرکاری افرادشامل تھے۔