جو شخص پچھلے 22 سال سے تقریر نہیں بدل سکا ایسے شخص سے ہمارے ملک کا ایک طبقہ تقدیر بدلنے کی امید لگائے بیٹھا ہے،وزیراعلی پنجاب

 
0
273

ہماری سیاست ملک و قوم کی خدمت اور ترقی ہے اور رکاوٹوں کے باوجود ہم نے تعمیر و ترقی کے منصوبوں کو آگے بڑھایا ہے، لیکن قوم کو اندھیروں سے دوچار کرنے والوں کو ترقی کے سفر سے تکلیف ہو رہی ہے’شہباز شریف
لاہور اپریل 30(ٹی این ایس) وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیرمین عمران خان کی گذشتہ روز کی گئی تقریر پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ خان صاحب کی ساری تقریر کا متن صرف ‘میں’ تھا، یعنی ‘میں’ ہوں تو سب کچھ ممکن ہے، ‘میں’ نہیں تو کچھ بھی نہیں۔اپنے ایک بیان میں میاں شہباز شریف نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ‘?جب 5 سال ایک صوبے میں حکومت کرنے کے بعد بھی آپ شوکت خانم، نمل یونیورسٹی اور کرکٹ ورلڈ کپ کے پیچھے چھپ جائیں تو سمجھ لیں کہ شکست آپ کا مقدر ہے’۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘?جو شخص پچھلے 22 سال سے تقریر نہیں بدل سکا ایسے شخص سے ہمارے ملک کا ایک طبقہ تقدیر بدلنے کی امید لگائے بیٹھا ہے’۔

شہباز شریف نے کہا کہ ‘جسے اپنےآپ سے ہٹ کر کوئی دوسرا نظر نہیں آتا، وہ ایک پاکستان کیسے بنا سکتا ہے؟’ساتھ ہی انہوں نے عمران خان کی صوبائی حکومت کی کارکردگی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ‘خیبرپختونخوا میں احتساب کا نظام کیوں بند رکھا، وہاں گرلز تعلیمی ایمرجنسی کیوں نافذ نہ کی، ایک نصاب تعلیم کیوں نہیں دیا، نئیاسپتال اور تعلیمی اداریکیوں نہیں بنائے، خیبرپختونخوامیں زرعی ایمرجنسی کیوں نافذ نہ کی، ریکارڈ قرضیکیوں لیے، ہائیڈرو بجلی گھر کیوں قائم نہ کیے؟’وزیراعلیٰ پنجاب نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ‘کے پی حکومت کچھ کارکردگی تو پیش کر دیتی۔’ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ ‘شوگر مافیا میں شوگر کنگ جہانگیر ترین شامل ہے’۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ‘ہماری سیاست ملک و قوم کی خدمت اور ترقی ہے اور رکاوٹوں کے باوجود ہم نے تعمیر و ترقی کے منصوبوں کو آگے بڑھایا ہے، لیکن قوم کو اندھیروں سے دوچار کرنے والوں کو ترقی کے سفر سے تکلیف ہو رہی ہے’۔شہباز شریف نے کہا کہ ‘مخالفین نے پاکستان کی منزل کو کھوٹا کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، عوام کی خدمت خالی نعروں سینہیں ہوتی، شکست خوردہ عناصر کی ہر سازش ناکام ہوئی’۔ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ ‘میرا جینا مرنا اپنے عوام کے ساتھ ہے، جب تک جان میں جان ہے، عوام کی بیلوث خدمت کرتا رہوں گا، مٹھی بھر عناصر مخالفت کرتے رہیں، خدمت کا سفر جاری رکھیں گے’۔

اس سے قبل پنجاب حکومت کے ترجمان ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ ‘عمران خان نے 11 نکات میں کوئی خاص بات نہیں کی بلکہ آئین میں سے چند چیزیں اٹھا کر 11 نکات بنا کر پیش کیے’۔ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ ‘بات تو جب تھی کہ عمران خان خیبرپختونخوا میں اپنی حکومت کی 5 سالہ کارکردگی بتاتے’۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘حکومت نے پنجاب میں کئی نئے اسپتال قائم کیے، عمران خان کی تنقید فضول ہے’۔

یاد رہے کہ گذشتہ روز عمران خان نے لاہور کے گریٹر اقبال پارک میں سیاسی قوت کا مظاہرہ کیا اور آئندہ عام انتخابات کے لیے 11 نکاتی ایجنڈا پیش کیا۔ اس موقع پر عمران خان نے تعلیم، صحت اور زراعت میں بہتری اور کرپشن کی روک تھام کے لیے اہم اقدامات کا اعلان کیا۔پی ٹی آئی چیئرمین نے جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے اور فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کا بھی وعدہ کیا۔اس موقع پر عمران خان نے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف پر بھی شدید تنقید کی اور کہا کہ ترقی میٹرو سے نہیں بلکہ انسانوں پر خرچ کرنے سے ہوتی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پُل اور سڑکیں بنانے سے نہیں بلکہ بہتر ملک انسانوں پر پیسہ لگانے سے بنتا ہے۔