ہزارہ برادری کو نشانہ بنانے والوں کا عبرتناک انجام ہوگا، آرمی چیف

 
0
418

قومی کوششوں سے دہشت گردی کی لہر پر قابو پاکر دشمن کے بہت سے نیٹ ورک تباہ کردیئے گئے ہیں، لیکن دشمن اختلافات پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے, سربراہ پاک فوج 
کوئٹہ مئی 2(ٹی این ایس): پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے ہزارہ برادری کے عمائدین کو یقین دلایا ہے کہ ہزارہ برادری کو نشانہ بنانے والوں کا انجام عبرتناک ہوگا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کوئٹہ پہنچے جہاں ان سے ہزارہ برادری کے عمائدین نے ملاقات کی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق سربراہ پاک فوج نے کہا کہ قومی کوششوں سے دہشت گردی کی لہر پر قابو پاکر دشمن کے بہت سے نیٹ ورک تباہ کردیئے گئے ہیں، لیکن دشمن اختلافات پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ دشمن کے عزائم ناکام بنانے کے لیے ہر شہری کو مذہب، فرقے، زبان اور نسل سے بالاتر ہو کر ثابت قدم رہنا ہوگا۔ساتھ ہی انہوں نے عوام کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات اور قومی آہنگی سے دشمن کے عزائم ناکام بنانے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔آرمی چیف سے ہزارہ برادری کے عمائدین کی ملاقات کے دوران کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ، ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور، وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال، وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو اور صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی بھی شریک تھے۔ہزارہ برادری کے وفد میں وزیر قانون بلوچستان سید آغا رضا، علامہ جمعہ اسدی، علامہ ہاشم موسوی، ناصر علی شاہ، قیوم چنگیزی اور داؤد آغا شامل تھے۔

سربراہ پاک فوج سے ملاقات کے بعد ہزارہ عمائدین دھرنے ختم کرنے پر راضی ہوگئے جب کہ وفاقی اور صوبائی وزرائے داخلہ نے کوئٹہ پریس کلب جا کر سماجی کارکن جلیلہ حیدر کی بھوک ہڑتال بھی ختم کرائی۔یاد رہے کہ وزیر داخلہ احسن اقبال پیر کی شب کوئٹہ پہنچے تھے اور انہوں نے بلوچستان اسمبلی کے باہر جاری مجلس وحدت المسلمین کے احتجاجی کیمپ کا دورہ بھی کیا تھا۔احسن اقبال نے مظاہرے کی قیادت کرنے والے صوبائی وزیر سید آغا رضا سے ملاقات کی تھی اور ان سے دھرنا ختم کرنے کی اپیل کی تھی تاہم مظاہرین نے کہا تھا کہ جب تک آرمی چیف کوئٹہ کا دورہ نہیں کرتے وہ دھرنا ختم نہیں کریں گے۔

خیال رہے کہ کوئٹہ میں دہشت گردوں اورٹارگٹ کلرز کے حملوں میں اضافہ ہوگیا ہے اور شہر میں ایک ہفتے کے دوران دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں 12 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔گزشتہ کچھ عرصے سے حکومت کی جانب سے حالات بہتر ہونے کے دعوے کئے جارہے تھے، ابھی ان حکومتی دعووں کی گونج ختم نہیں ہوئی تھی کہ ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوگیا۔کوئٹہ کے ائیرپورٹ روڈ پر ہونے والے خود کش حملے میں 6 پولیس اہلکاروں کی شہادت کے واقعہ کی تحقیقات مکمل نہیں ہوئی تھیں کہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات شروع ہوگئے۔27 اپریل کو طوغی روڈ کے قریب مقامی مسجد کے پیش امام کے بھائی کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا جبکہ 28 اپریل کو جمال الدین افغان روڈ پر دو افراد ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنے، ان افراد کا تعلق ہزارہ برادری سے تھا۔29 اپریل کو جان محمد روڈ پر دکانوں پر اندھا دھند فائرنگ کرکے 6 افراد کو نشانہ بنایا گیا، جن میں سے 3 افراد جاں بحق جبکہ تین زخمی ہوئے۔کوئٹہ میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات سے شہریوں میں خوف و ہراس کی لہر دوڑ گئی ہے جبکہ حکومتی ارباب اختیار کا کہنا ہے کہ حالیہ دہشت گردی شہر کے امن کو خراب کرنے کی سازش ہے۔