شوگر ملز کے مالکان نے کسانوں کو ادائیگیاں نہ کیں تو ملز بند کر کے کنٹرول سنبھال لیں گے ٗ چیف جسٹس ثاقب نثار 

 
0
504

مردان شوگر ملز کا مالک 180 روپے فی من قیمت دینے کو تیار نہیں ٗ کاشتکاروں کی سپریم کورٹ میں گفتگو 
گزشتہ کئی سال کی عدم ادائیگی کا معاملہ بعد میں دیکھیں گے، ممکن ہے سیشن ججز سے بھی معاملے کی انکوائری بھی کروا لیں ٗ چیف جسٹس 
8 ہفتہ میں ادائیگی کو یقینی بنائیں، اب تک ہونے والی ادائیگی کا بیان حلفی دیں، تمام ادائیگی سرکاری ریٹ کے مطابق کی جائے ٗریمارکس 
اسلام آباد مئی 2(ٹی این ایس)سپریم کورٹ کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے خبردار کیا ہے کہ شوگر ملز کے مالکان نے کسانوں کو ادائیگیاں نہ کیں تو ملز بند کر کے کنٹرول سنبھال لیں گے۔بدھ کو سپریم کورٹ میں شوگرملز کی جانب سے کسانوں کو گنے کی قیمت کی عدم ادائیگی کیسز کی سماعت ہوئی۔ پتوکی بابا فرید اور دریا خان شوگر ملز کے مالکان عدالت میں پیش ہوئے۔ کاشت کاروں نے کہا کہ مردان شوگر ملز کا مالک 180 روپے فی من قیمت دینے کو تیار نہیں اور کہتا ہے کہ اگر اس نے 180 روپے قیمت دے دی تو وہ مرد کا بچہ نہیں ہوگا، مردان شوگر ملز کا کاشتکاروں کے ساتھ 150 روپے فی من کا معاہدہ ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ مردان شوگر ملز کے مالک کو بلا لیتے ہیں، معاہدہ بھی دیکھ لیں گے، سرکاری ریٹ کا فیصلہ بعد میں کریں گے، فی الحال ملز مالکان 180 کے ریٹ سے ادائیگیاں کریں، گزشتہ کئی سال کی عدم ادائیگی کا معاملہ بعد میں دیکھیں گے، ممکن ہے سیشن ججز سے بھی معاملے کی انکوائری بھی کروا لیں۔عدالت نے پتوکی بابا فرید اور دریا خان شوگر ملز کے مالکان سے ادائیگیوں کا بیان حلفی طلب کرلیا۔ چیف جسٹس نے پوچھا کہ پتوکی شوگر ملز کب کسانوں کو ادائیگی کریگی؟۔ وکیل پتوکی مل نے کہا کہ دو ماہ میں ادائیگی کر دیں گے۔چیف جسٹس نے کہا کہ ادائیگی نہ ہوئی تو مل بند کر کے کنٹرول سنبھال لیں گے، 8 ہفتہ میں ادائیگی کو یقینی بنائیں، اب تک ہونے والی ادائیگی کا بیان حلفی دیں، تمام ادائیگی سرکاری ریٹ کے مطابق کی جائے۔