جسٹس شوکت عزیز صدیقی کاسی ڈی اے کو ایک ہفتے میں آبپارہ روڈ خالی کرانے کا حکم

 
0
672

اسلام آباد 22 جون (ٹی این ایس) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے سی ڈی اے کو ایک ہفتے میں آبپارہ روڈ خالی کرانے کا حکم دے دیا۔آبپارہ روڈ پر آئی ایس آئی کا ہیڈ کوارٹر واقع ہے اور اس کی حدود میں سڑک پر بیریئرز وغیرہ لگائے گئے ہیں۔اسلام آبادہائیکورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے تجاوزات اور رہائشی علاقوں میں تجارتی سرگرمیوں کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے سیکرٹری دفاع کی عدم پیشی پراظہاربرہمی کیا، جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیے کہ سیکرٹری دفاع عدالت میں پیشی کوتوہین سمجھتے ہیں۔

اسلام آبادہائیکورٹ نے سی ڈی اے کو ایک ہفتے میں آبپارہ روڈ خالی کرانے کا حکم دے دیا۔خیال رہے کہ 23 مئی کو ہونے والی سماعت کے دوران جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیے تھے کہ مرئی قوتیں ہوں یا غیر مرئی سب کے خلاف ایکشن ہو گا۔ 40 کنال پر آبپارہ والوں نے قبضہ کیا ہوا ہے، ،ملک کا سب سے بڑا حساس ادارہ قانون پر عمل نہ کرے تو عام آدمی کیسے کرے گا۔جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے تحریری حکم میں کہا تھا کہ سیکرٹری دفاع 22جون کو پیش ہو کر وضاحت کریں کہ کنٹونمنٹ ایریا نہ ہونے کے باوجود کس قانون کے تحت تجاوزات قائم کیں؟ حساس ادارے کی جانب سے سڑک بند کر کے تجاوزات کرنے سے شہریوں کو مشکلات درپیش ہیں۔ یہ امر فوج جیسے اہم ادارے کی بدنامی کا باعث بن سکتا ہے کہ اسے کوئی پوچھ نہیں سکتا اور یہ قانون سے بالاتر ہے۔