جعلی ڈگری کے الزام میں برطرف کیے گئے پاکسان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے پائلٹس نے لائسنس کی معطلی کوغیرآئینی قرار دیتے ہوئے لاہور ہائی کورٹ سے نوٹی فکیشن کو کالعدم کرنے کی درخواست کردی

 
0
525

اسلام آباد 24 جولائی 2020 (ٹی این ایس): لاہور ہائی کورٹ میں پی آئی اے کے سابق پائلٹ بلال چغتائی نے سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) انتظامیہ کے خلاف درخواست دائر کردی۔درخواست میں فیڈریشن آف پاکستان، سی اے اے کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) اور انتظامیہ سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہےاور مؤقف اپنایا گیا ہے کہ سی اے اے نے ایئر ٹرانسپورٹ پائلٹ کے تحریری امتحان میں خود نہ بیٹھنے کا الزام عائد کر کے لائسنس معطل کر دیا ہے۔

‎درخواست گزار پائلٹ نے کہا ہے کہ14 جولائی کو لائسنس معطلی کا نوٹی فیکیشن موصول ہوا اور 14 روز میں اپیل دائر نہ کرنے کی صورت میں لائسنس منسوخی کے لیے کارروائی کا عندیہ دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سول ایوی ایشن رولز کے تحت ڈی جی سول ایوی ایشن کو ہی اپنے کیے گئے فیصلے کے خلاف دائر اپیل پر فیصلہ کرنے کا اختیار دیا گیا ہے جو غیر آئینی ہے۔درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ درخواست گزار پائلٹس کا موقف سنے بغیر ڈی جی سول ایوی ایشن نے لائسنس معطل کر دیا ہے۔

لاہور ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ ڈی جی سول ایوی ایشن کو اپنے ہی فیصلے کیخلاف اپیل پر سماعت کرنے کا اختیار دینا آئین میں دیے گئے شفاف ٹرائل کی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ ڈی جی سول ایوی ایشن کو اپیل کا اختیار دینے کے رولز کو آئین سے متصادم قرار دے کر کالعدم کیا جائے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایئر ٹرانسپورٹ پائلٹ لائسنس معطلی کے حکم کو بھی غیرآئینی قرار دے کر کالعدم کیا جائے اور حتمی فیصلے تک لائسنس معطلی کے حکم پر عمل درآمد روکا جائے۔