انتخابات میں اوسطاً 46 فیصد  پاکستانی رائے دہندگان اپنے ووٹ کا استعمال کرتے ہیں: 1985 ء سے 2013ء تک کے انتخابات میں پولنگ کی شرح کا  جائزہ

 
0
338

اسلام آباد، جون 23 (ٹی این ایس): الیکشن کمیشن آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق انتخابات میں اوسطاً 46 فیصد رائے دہندگان اپنے ووٹ کا استعمال کرتے ہیں ۔ مندرجہ ذیل چارٹ میں 1985 ء سے 2013ء تک کے انتخابات میں پولنگ کی شرح ملاحظہ فرمائیں

1985میں شرح پولنگ : 53.6 فیصد،7198میں 53.6 ،1990 میں 40.02، 1993 میں 40.20،1997 میں 32.49،2002 میں 41.68،2008 میں 40:00 اور2013 میں  شرح پولنگ  : 42.02 فیصد رہی۔

اگر ہم انتخاباتی نتائج کا تجربہ کریں تو بسا اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ مجموعی طور پر زیادہ ووٹ حاصل کرنے والی جماعت کو قومی یا صوبائی اسمبلیوں میں کم۔نشستیں ملتی ہیں ۔ اوسطاً 18 تا 20 فیصد ووٹ حاصل کرنے والی پارٹی ہی برسرِ اقتدار آجاتی ہے اور وہ اپنی اکثریت کا دعویٰ کرتی ہے ۔ حالانکہ اس کے بعد ووٹ اقلیت ہی ہوتے ہیں ۔ کیونکہ پہلے دن سے ہی 80 فیصد ووٹرز اس سے متفق نہیں ہوتے ۔ یہی وجہ ہے کہ ہر جماعت کے خلاف دو تین سال کے بعد تحریک شروع ہوجاتی ہے ۔

جبکہ 20 فیصد شرفاء تعلیم یافتہ رائے دہندگان پولنگ اسٹیشنوں پر ڈھینگ مشتی کا منظر دیکھ کر اپنا ووٹ استعمال ہی نہیں کر پاتے ۔ اس کے لئے ضروری ہے کہ انتخابات کا دورانیہ ایک دن کی بجائے کم سے کم تین دن کیا جائے ۔ اور جامعات چیمبر آف کامرس،  پریس کلبوں،  پاکستان میڈیکل ایسوی ایشن،  پاکستان انجینئرنگ کونسل،  ریلوے اسٹیشنوں،  جیلوں،  یونیورسٹی،  پبلک مقامات،  ڈاک خانوں،  دارالعلوم،  بار ایسوسی ایشنوں و دیگر پروفیشنل تنظیموں کے دفاتر اور خصوصاََ خواتین کے گھروں کے قریب ہی پولنگ اسٹیشن قائم کیے جائیں ۔ ہر ووٹر کو اس بات کا حق ہوکہ وہ کسی بھی پولنگ اسٹیشن پر اپنا شناختی کارڈ دیکھا کر اپنا ووٹ استعمال کرسکے ۔ بیمار ووٹروں کے لئے موبائل پولنگ آفیسر مقرر کیے جائیں ۔