بھارتی بارڈر سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں کی سمندری حدودسرکریک میں اچانک کاروائی۔ ماہی گیروں نے گرفتاری کے خوف سے سمندر میں کود کے جان بچائی

 
0
438

سجاول جون 25(ٹی این ایس)بھارتی بارڈر سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں کی سمندری حدود سرکریک میں اچانک کاروائی مچھلی کا شکار کرنیوالی کشتی میں سوار ماہی گیروں نے گرفتاری کے خوف سے سمندر میں کود کے جان بچائی ۔ فرار کی کوشش کے دوران بھارتی بارڈر سکیورٹی فورسز کے اہلکارتحصیل جاتی کے علاقہ زیرو پوائنٹ کے رہائشی ماہی گير غلام مصطفى ولد غلام قادر چنڈانی کو گرفتار کرکے کشتی و جال سمیت ساتھ لے گئے جبکہ فرار ہونیوالے ماہی گیر مختلف کشتیوں میں بے حال ہوکر گھر پہنچ گئے غریب ماہی گیرکی کشتی سمیت گرفتاری و روزگار کا ذریعہ ضبط ہونے کی خبر علاقہ میں پھیلتے ماہی گیر کے گھر میں کہرام مچ گیا۔ دوسری جانب برنی انٹرنیشنل ٹرسٹ کےسربراہ و سابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق انصار برنی نے پاکستانی پانیوں سے غریب لاچار ماہی گیر کی کشتی و جال سمیت گرفتاری اور مچھیروں کو اسلحہ کے زور پر بھگا بھگا کے پکڑنے کی کوشش کرنے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ قابض بھارتی اہلکاروں کی جانب سے پاک سمندری حدود کی خلاف ورزی کرکے غریب ماہی گیروں کیخلاف دہرتی تنگ کرکے بے گناہ ماہی گیروں کو گرفتار کرکے انکے روزگار کے ذریعے کو نیلامی کی خاطر ضبط کرکے سالوں تک قید کرنا زیادتی و انسانی حقوق کی پامالی ہے انہوں نے کہاکہ روز گار کی خاطر کھلے سمندر میں مچھلی کے شکار پر جانیوالے غریب ماہی گیروں کو چن چن کر گرفتار کرنا اور ان سے روزگار کا ذریعہ چھیننا بیحد ظلم ہے ماہی گیروں کی گرفتاری اور قابض بھارتی اہلکاروں کی ظالمانہ کاروائیوں کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے انہوں نے حکومت وقت سمیت عالم امن سے مطالبہ کیا کہ بھارتی اہلکاروں کی کھلی دہشتگردی کا نوٹس لیکر سالوں سے بھارتی جیلوں میں قید بے گناہ پاکستانی ماہی گیروں کو بازیاب کرواکے انکے ورثہ میں چھائی بے چینی ختم کی جائے-یاد رہے کہ زیرو پوائنٹ کے پہلے سے 14 ماہی گیر بھارت کے مختلف جیلوں میں سالوں سے قید کی اذیت بھگت رہے ہیں۔