عام انتخابات ٗعالمی مبصرین اور میڈیا کیلئے ضابطہ اخلاق جاری

 
0
335

ضابطہ اخلاق کے ساتھ بین الاقومی مبصرین اور میڈیا کو حلف نامہ بھی جمع کرانا ہو گا ٗحلف نامے کے مطابق بین الاقومی مبصرین ملکی قوانین کی پاسداری کریں گے ٗالیکشن کمیشن اور سکیورٹی اداروں کی طرف سے دی جانے والی ہدایات پر عمل کرنا ہو گا ٗخلاف ورزی کی صورت میں عالمی مبصر مشن کا اجازت نامہ منسوخ کیا جاسکتا ہے ٗ ضابطہ اخلاق
اسلام آباد26جون (ٹی این ایس)الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخابات 2018 کے موقع پر عالمی مبصرین اور عالمی میڈیا کیلئے ضابطہ اخلاق جاری کردیا۔الیکشن کمیشن کے مطابق ضابطہ اخلاق سولہ شقوں پر مشتمل ہے ٗضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر بین الاقومی مبصر مشن کی اکریڈیٹیشن منسوخ کی جاسکتی ہے ٗضابطہ اخلاق کے ساتھ بین الاقومی مبصرین اور میڈیا کو حلف نامہ بھی جمع کرانا ہو گا ٗحلف نامے کے مطابق بین الاقومی مبصرین ملکی قوانین کی پاسداری کریں گے ٗملکی قوانین کی پاسداری بغیر سیاسی اور معاشی وابستگی سے کریں گے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق بین الاقوامی مبصرین پر ملک کی خودمختاری اور شہریوں کے بنیادی حقوق اور آزادی کا خیال رکھنا لازم قرار دیا۔ بین الاقومی مبصرین اور میڈیا ملکی قوانین اور الیکشن کمیشن کے اختیارات اور حکام کا خیال رکھنا لازم ہو گا ٗالیکشن کمیشن اور سکیورٹی اداروں کی طرف سے دی جانے والی ہدایات پر عمل کرنا ہو گا۔ ضابطہ اخلاق کے مطابق بین الاقومی میڈیا اور مبصرین کو کسی سیاسی وابستگی اور امیدواروں کے ساتھ غیر جانبدارانہ رویہ رکھنے کے پابند ہوں گے۔ ضابطہ اخلاق کے مطابق ایسی سرگرمی سے اجتناب کرنا ہو گا جس سے سیاسی جماعت سے وابستگی ظاہر ہو۔ضابطہ اخلاق کے مطابق بین الاقوامی مبصرین اور میڈیا کے پاس الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ کارڈ ہونا ضروری ہے۔ ضابطہ اخلاق کے مطابق بین الاقومی مبصر اپنی ذاتی رائے ذرائع ابلاغ میں نہیں دے سکے گا۔ ضابطہ اخلاق کے مطابق مبصر تنظیموں کی جانب سے نامزد شخص جنرل الیکشن سے متعلق رائے دے سکے گا ٗمبصر تنظیم عام انتخابات سے متعلق اپنی تجاویز ٗ آراء اور سفارشات سے الیکشن کمیشن کو آگاہ کرے گا ٗبین الاقومی مبصرین کے لیے الیکشن کمیشن کے قوانین اور ضابطہ اخلاق سے متعلق آگاہی رکھنا لازم ہو گا ٗضابطہ اخلاق کے مطابق بین الاقومی مبصرین بروقت ویزا کے حصول کیلیے درخواست دے گا۔ ضابطہ اخلاق کے مطابق ویزا کی مدت ختم ہونے سے قبل بین الاقومی مبصرین ملک میں مزید قیام نہیں کر سکیں گے۔