نیب بنائی ہی مسلم لیگ (ن) کوتوڑنے کیلئے تھی، قمر الاسلام  کی گرفتاری الیکشن میں ابہام پیدا کرتی ہیں ، الیکشن کمیشن اور نگران وزیر اعظم نوٹس لیں: شاہد خاقان عباسی

 
0
300

نواز شریف کی عدم موجودگی سے مسلم لیگ (ن) کی انتخابی مہم پر برا اثر پڑے گا، عوام ان کی خدمات سے پوری طرح آگاہ ہیں، امیدہے کہ چودھری نثار اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرتے ہوئے پارٹی کاحصہ بنیں گے: ٹی وی انٹرویو

اسلام آباد ، جون 27 (ٹی این ایس):  سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ نواز شریف کی عدم موجودگی سے مسلم لیگ (ن) کی انتخابی مہم پر برا اثر پڑے گا ، امیدہے کہ چودھری نثار اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرتے ہوئے پارٹی کاحصہ بنیں گے ،نیب بنائی ہی مسلم لیگ (ن) کوتوڑنے کیلئے تھی لیکن 25جولائی تک انتظار کرلیں تاکہ الیکشن متنازعہ نہ ہو۔قمر الاسلام کی گرفتاری پر نگران وزیر اعظم اور الیکشن کمیشن نوٹس لیں۔

دنیا نیوز کے پروگرام ”دنیا کامران خان کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ نوازشریف پچھلے تین چار ماہ سے جلسے کررہے تھے ۔ عوام کی ان کے ساتھ لگن واضح ہے لیکن ان کی غیر حاضری سے فرق تو پڑے گا لیکن شہبازشریف اور دیگر رہنما ان کی کمی کوپورا کرنے کی کوشش کریں گے ۔ عوام نوازشریف کی خدمات سے پوری طرح آگاہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے پاس ویٹو پاور کا تصور درست نہیں ہے جو فیصلے ہوتے ہیں مشاورت سے ہوتے ہیں ۔ پارٹی کے صدر شہباز شریف ہیں البتہ نوازشریف کی موجودگی ہے اور رہے گی ۔ چودھری نثار کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ میر ی ذاتی خواہش تھی کہ وہ ٹکٹ کے لئے اپلائی کرتے اور ان کوٹکٹ ملتا لیکن انہوں نے ٹکٹ اپلائی نہیں کیا۔ اس لئے اپلائی کرنے کے بغیر ٹکٹ نہیں ملتا ۔ اب ان کے حلقے میں پارٹی کا امیدوار موجودہے ۔ یہ پارٹی کی بدقسمتی ہے البتہ میں امیدکرتا ہوں کے چودھری نثار اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرتے ہوئے دوبارہ پارٹی کا حصہ بنیں گے اور مجھے امید ہے کہ وہ پارٹی کے پرانے رکن ہیں اور سینئر پارلیمنٹرین تھے وہ پارٹی کے پلیٹ فارم سے ہی الیکشن میں حصہ لیں گے کیونکہ کئی بار ایسے ہوتا ہے جب کسی کو پارٹی ٹکٹ نہیں ملتا تو وہ پارٹی کے پلیٹ فارم سے ہی الیکشن میں حصہ لیتا ہے ۔

اداروں سے تصادم کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کا موقف بڑا واضح ہے ۔ ہم نے کسی ادارے سے اختلاف نہیں کیا اور نہ کسی ادارے سے ٹکر لی جونواز شریف کا موقف ہے وہی پارٹی کاموقف ہے کہ آئینی اداروں کی جو ذمہ داریاں ہیں ان کے مطابق کردار ادا کریں یہ موقف ہمارا ماضی میں بھی تھا اور یہی رہے گا ۔ مریم نواز کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ اپنی والدہ کی طبیعت کے پیش نظر مریم نواز کاواپس آنا مشکل ہوگا البتہ وہ الیکشن لڑ سکتی ہیں لیکن امیدوار کی غیر مودگی کا اثر تو پڑتا ہے ۔ اس کا فیصلہ مریم نوا اور نواز شریف خود ہی کریں گے ۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نواز شریف کی عدم موجودگی سے انتخابی مہم پر برا اثر پڑے گا ۔اگر وہ انتخابی مہم میں موجود ہوتے تو اس کا یقینی طور پر بہت مثبت اثر پڑتا ۔ ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے کبھی سمجھوتہ نہیں کیا اور نہ ہی آئندہ کریں گے ۔ وہ صرف کلثوم نواز کی طبیعت کی خرابی کے پیش نظر باہر گئے اور ایسے میں ان کا وہا ں ہونا بھی ضروری ہے ۔

قمر الاسلام کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ بڑی بد قسمتی ہے کہ قمر الاسلام کو بغیر کسی ثبوت کے حراست میں لے لیا گیا ۔ یہ چیزیں ہیں جو الیکشن کے بارے میں ابہام پیدا کرتی ہیں ۔ اس کا میں الیکشن کمیشن اور نگران وزیر اعظم سے نوٹس لینے کی درخواست کرتا ہوں ۔ اب قمر الاسلام راجہ قومی و صوبائی اسمبلی کی دونوں سیٹوں سے کامیاب ہونگے جب عوام دیکھتے ہیں تو پھر ردعمل بھی دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے بہت سے شکوک شبہات پیدا ہوگئے ہیں۔ اس لئے میں چاہتا ہوں کے الیکشن کمیشن اس کانوٹس لے ۔ قمر الاسلام کا الیکشن اب کارکن لڑیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ نیب بنائی ہی ن لیگ کو توڑنے کیلئے گئی تھی اور اب یہ پھر ن لیگ کے خلاف بد قسمتی سے استعمال ہورہی ہے۔ اس لئے میں کہتا ہوں کہ 25جولائی تک انتظار کرلیں تاکہ الیکشن متنازعہ نہ ہو ۔ ہم کو ایسی چیز وں کی پر وا نہیں ہے۔ اس کارزلٹ 25جولائی کو سامنے آجائے گا ۔