تارکین وطن سے متعلق نئے معاہدے پر یورپی سربراہان منقسم

 
0
474

یورپی صدر کومشکلات،فرانس کا مہاجرمراکز نہ بنانے کااعلان،معاہدے میں مشکلات مگرکچھ نہ کچھ کرناہوگا،جرمنی
برسلز30جون(ٹی این ایس)یورپی ممالک کے سربراہان بے ترتیب مائیگریشن کو روکنے کے لیے نئے معاہدے پر منقسم دکھائی دیتے ہیں۔اس نئے معاہدے کے تحت تارکین وطن کے لیے محفوظ سینٹرز بنائے جانے ہیں۔فرانسیسی صدر نے کہاہے کہ ن کا ملک ایسے مراکز نہیں بنائے گا کیونکہ فرانس وہ یورپی ملک نہیں ہے جہاں تارکین وطن پہلے پہنچے ہیںیہ مراکز ان ممالک میں ہوں گے جہاں یورپ میں تارکین وطن سب سے پہلے پہنچے، اور اسی لیے فرانس میں ایسے مراکز نہیں ہوں گے کیونکہ وہ ان کی آمد کا پہلا ملک نہیں۔ جبکہ اٹلی کے وزیراعظم نے کہا ہے کہ یہ سینٹرز یورپ میں کہیں بھی ہو سکتے ہیں، اسی طرح یورپی یونین کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے خبردار کیا ہے کہ اس معاہدے کو لاگو کرنے میں مشکلات ہو سکتی ہیں۔جرمنی کی چانسلر میرکل نے اسے اہم اقدام تو کہاہے لیکن ساتھ میں یہ بھی کہا کہ اختلافات کو دور کرنے کے لیے مزید کچھ کرنا ہوگا۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ معاہدہ انجیلامیرکل کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ انھیں ملک میں شدید سیاسی تنازع کا سامنا ہے جہاں ان کے اہم ساتھی وزیر داخلہ ہارسٹ سیہوفر نے متنبہ کیا ہے کہ وہ ان تارکین وطن کو واپس بھیج دیں گے جو پہلے سے کہیں اور بھی رجسٹر ہیں۔ان مراکز کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ انھیں یورپی ممالک کی جانب سے رضاکارانہ طور پر بنایا جائے گا، لیکن تاحال ایسی تفصیلات نہیں ہیں کہ آیا کون سے ممالک ان کی میزبانی کریں گے یا انھیں پناہ دیں گے۔انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائگریشن کے مطابق اب تک رواں سال میں یورپ میں داخل ہونے والے تارکین وطن کی تعداد تقریباً 56 ہزار ہییورپ کے کئی مرکزی ممالک اب تک اٹلی اور یونان کے پرہجوم کیمپوں میں سے 160000 پناہ گزینوں کو کہیں اور منتقل کرنے کی یورپی سکیم کو مسترد کر چکے ہیں۔