جج کی غیر موجودگی، نواز شریف کے خلاف العزیزیہ ریفرنس کی سماعت 9 جولائی تک ملتوی

 
0
306

جج محمد بشیر کی موجودگی میں جرح چاہتا ہوں ٗواجد ضیاء کا عدالت میں بیان
اسلام آباد04جولائی(ٹی این ایس)سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت جج محمد بشیر کی غیر موجودگی کے باعث 9 جولائی تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔جج محمد بشیر کی غیر موجودگی میں احتساب عدالت نمبر 2 کے جج ارشد ملک نے نواز شریف کے خلاف نیب ریفرنس کی سماعت کی۔سماعت کے دوران استغاثہ کے گواہ پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء اور نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث عدالت میں پیش ہوئے۔خواجہ حارث نے عدالت کے روبرو کہا کہ وہ جج محمد بشیر کی موجودگی میں جرح چاہتے ہیں۔جس پر احتساب عدالت نے العزیزیہ ریفرنس کی سماعت 9 جولائی تک کے لیے ملتوی کردی۔العزیزیہ ریفرنس کی گزشتہ روز ہونے والی سماعت کے دوران خواجہ حارث نے واجد ضیاء پر جرح کی تھی، جس کا سلسلہ بدھ کو بھی جاری رہنا تھا، تاہم سماعت نہ ہوسکی۔سپریم کورٹ کے پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی 2017 کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کر رکھے ہیں ٗجو ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسمنٹ سے متعلق ہیں۔نیب کی جانب سے ایون فیلڈ پراپرٹیز (لندن فلیٹس) ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کے بیٹوں حسن اور حسین نواز، بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو ملزم ٹھہرایا گیا ہے۔العزیزیہ اسٹیل ملز جدہ اور 15 آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں نواز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں حسن اور حسین نواز کو ملزم نامزد کیا گیا ہے ٗنواز شریف کے صاحبزادے حسن اور حسین نواز اب تک احتساب عدالت کے روبرو پیش نہیں ہوئے جس پر عدالت انہیں مفرور قرار دے کر ان کا کیس الگ کرچکی ہے۔نیب کی جانب سے احتساب عدالت میں تین ضمنی ریفرنسز بھی دائر کیے گئے ہیں جن میں ایون فیلڈ پراپرٹیز ضمنی ریفرنس میں نواز شریف کو براہ راست ملزم قرار دیا گیا ہے جبکہ العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ ضمنی ریفرنس میں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر نامزد ہیں۔یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے 10 جون کو سماعت کے دوران احتساب عدالت کو شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز پر ایک ماہ میں فیصلہ سنانے کا حکم دیا تھا۔