کریم ٹیکسی سروس شہریوں کو لوٹنے لگی، مختلف بہانوں سے زیادہ کرایے وصول کرنے کی شکایات

 
0
353

ڈرائیور حضرات کی من مانیاں، شہری دیگر ذرایع ٹرانسپورٹ کو ترجیح دینے لگے

اسلام آباد جولائی 06(ٹی این ایس)آرام دہ سفر کے لئے سہولت سمجھے جانے والی کریم ٹیکسی سروس مختلف طریقوں سے عوام کو لوٹنے لگی،سواریوں سے مختلف حیلوں بہانوں سے زیادہ کرائے بٹورنے کی شکایات سامنے آنے لگیں، ڈرائیورحضرات بھی سست پڑ گئے جبکہ متعدد گاڑیوں کی حالت بھی خراب بتائی جارہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ملٹی نیشنل ٹرانسپورٹیشن نیٹ ورک کمپنی کریم جو دنیا کے 13ممالک کے 80شہروں میں ٹرانسپورٹ خدمات سرانجام دے رہی ہے،کی اسلام آباد اور راولپنڈی ٹیکسی سروس کی کارگردگی کے حوالے سے مختلف شکایات سامنے آنے لگی ہیں،اور کمپنی شہریوں کا اعتماد کھونے لگی ہے۔

اسلام آباد کے ایک شہری محمد ساجدکا کہنا ہے”میں چند دن پہلے کسی کام سے راولپنڈی جارہا تھا ،چونکہ رات کا وقت تھا اسی لئے میں نے کریم کی ایپ پر کال کرکے ٹیکسی بک کرائی ، ڈرائیور نے مجھے پانچ منٹ میں پہنچنے کا کہہ کر فون بند کردیالیکن میں کم از کم آدھے گھنٹے تک انتظار کرتا رہا اور ڈرائیور کا کوئی نام ونشان نہیں تھا، میں نے اسے متعدد کالز کیں لیکن اس نے کوئی جواب دینا مناسب نہیں سمجھا، مجھے حیرانی اس وقت ہوئی جب آدھے گھنٹے بعد مجھے کریم ایپ پر نوٹیفیکیشن موصول ہوا جس میں کریم سروس استعمال کرنے پر میرا شکریہ ادا کیا گیا اور 140روپے کرایہ ادا کرنے کا کہا گیا ، نہ میں نے سفر کیا اور نہ ڈرائیور کی شکل تک دیکھی لیکن مجھے نوٹیفیکیشن اور پھر ای میل کے ذریعے کرایے کا بل موصول ہوگیا تھا جو ظاہر ہے مجھ سے اگلی ٹرپ کے دوران وصول کرلیا جائے گا۔ میں نے feedbackسروس پر شکایت بھی درج کرائی ہے لیکن کوئی جواب نہیں ملا ہے۔” ڈرائیوروں کے حوالے سے یہ بھی شکایات سامنے آرہی ہیں کہ گاڑی کی بکنگ کرانے کے لئے ہر بار تین چار ڈرائیوروں کو کال کرنا پڑتی ہے تب جاکر کوئی ڈرائیور دستیاب ہوتا ہے، کیونکہ وہ بآسانی مطلوبہ منزل پر پہنچنے کے لئے تیار نہیں ہوتے اور اکثر اوقات منزل کے قریب اپنی مرضی کا کوئی دوسرا مقام آفر کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اگر اس جگہ اتریں گے تو آپ کو لے جاسکتے ہیں ورنہ نہیں، اس عمل میں سواریوں کا کافی وقت ضائع ہوجاتا ہے۔

اس سلسلے میں اسلام آباد اور راولپنڈی میں پبلک ٹرانسپورٹ میں اکثر سفر کرنے والے محمد شاہد نے بتایا “کریم ٹیکسی سروس ابتداء میں اچھی تھی لیکن اب اس کا معیار گر رہا ہے، اس کی متعدد گاڑیوں کی حالت درست نہیں ہے، میں پچھلے دنوں اپنے دوستوں کے ساتھ چک شہزاد سے F-10مرکز جارہا تھا ،ہم نے کریم کی ٹیکسی بک کرائی اور جب سفر پر روانہ ہوئے تو انکشاف ہوا کہ گاڑی کی ایک سیٹ ٹوٹی ہوئی ہے جس کی وجہ سے ہمیں کافی تکلیف اٹھانا پڑی،واپسی پر دوسری گاڑی بک کرائی تو اس کے انجن میں خرابی تھی اور سفر کے دوران گاڑی کئی مرتبہ رک گئی، اس کے علاوہ ڈرائیور حضرات کا رویہ بھی ٹھیک نہیں ہوتا، بعض ڈرائیورسفر کے دوران مطلوبہ اسپیڈ سے کم رفتار استعمال کرکے زیادہ وقت صرف کرتے ہیں تاکہ ویٹنگ اور ٹریفک آپشن میں زیادہ کرایہ بنے،یہ سروس پیک آورکے بہانے بھی اکثر اوقات دوگنا یا تین گنا زیادہ کرایے وصول کرتی ہے اور یہ آپشن بارش یا کسی ہنگامی صورتحال مثلاً ہڑتال وغیرہ میں بہت زیادہ استعمال کی جاتی ہے،یہی وجہ ہے کہ اب سفر کے لئے میرا پہلا آپشن کریم کی بجائے دوسری ٹیکسی سروس یوبر ہوتا ہے جس کی کارگردگی کریم سے بہت بہتر ہے۔ ” یاد رہے کہ کریم سروس اور اس کے
ڈرائیوروں کے خراب رویے کی خبریں میڈیا میں آتی رہی ہیں اور گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو بھی وائرل ہوئی تھی جس میں ڈرائیور کو ایک مسافر سے بدتمیزی کرتے اور اسے گالیاں دیتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔