سپریم کورٹ کی جانب سے بھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم کی تعمیر کا حکم خوش آئند ہے ‘ پیاف

 
0
445

ملک میں پانی ذخیرہ کرنے اور بجلی بنانے کیلئے ڈیمز نہ بنانے کے باعث بجلی کی ضرورت پوری نہیں ہو رہی۔متعلقہ ادارے دستیاب ذرائع استعمال کرتے ہوئے جلد از جلد ڈیمز کی تعمیر کریں ‘خواجہ شاہزیب اکرم،تنویر احمد صوفی 
لاہور 06جولائی(ٹی این ایس) پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشنز فرنٹ (پیاف) نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے بھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم کی تعمیر کا حکم خوش آئند ہے، پانی کا بحران دن بدن سنگین ہوتا جا رہا ہے اگر بروقت ڈیم تعمیر نہ ہوئے تو 2025 کے بعد پانی کی شدید قلت ہو جائے گی زمین بنجر اور فصلیں برباد ہو جائیں گی اور معیشت تباہ ہو جائے گی۔متعلقہ ادارے دستیاب ذرائع استعمال کرتے ہوئے جلد از جلد ڈیم کی تعمیر کریں۔ قائم مقام چیئرمین پیاف خواجہ شاہزیب اکرم اور سینئر وائس چیئرمین تنویر احمد صوفی نے صنعتکاروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں نئے ڈیموں کی تعمیر سے انتہائی سستی بجلی مل سکتی ہے۔ملک میں پانی ذخیرہ کرنے اور بجلی بنانے کیلئے ڈیم نہ بنانے کے باعث بجلی کی ضرورت پوری نہیں ہو رہی نہ ہائیڈل پاوررجزیشن ہو رہی ہے۔ بدقسمتی سے اب تک پاکستان میں کوئی واٹر پایسی نہیں،پانی کی پراسسنگ نہ ہونے سے طلب ورسد کا توازن بگڑ گیا۔کیونکہ زراعت کے لئے استعمال ہونیوالے پانی سے آبیانے کی مد میں حکومت کو کم آمدنی ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کے برعکس پاکستان میں دستیاب 90 فیصدپانی زراعت کے لئے استعمال ہوتا ہے 5فیصدسے صنعتی وتجارتی اور سے عوامی ضروریات پوری ہوتی ہیںآبپاشی نظام کی بجائے75 فیصدبوجھ ٹیکس ادا کرنیوالا طبقہ اٹھاتا ہے اور 25 فیصدرقم حکومت کوبیانہ کی مدحاصل ہوتی ہے۔ملک میں پانی ذخیرہ کرنے کے لئے مناسب تعداد میں ڈیم نہ ہونے کے باعث بجلی کی مطلوبہ ضرورت بھی پوری نہیں ہو رہی۔حکومت کالاباغ ڈیم،دیامیر بھاشاڈیم داسو ودیگر ڈیم بنانے کے بعد ہمیں کوئلے سے بھی سستی بجلی ملی سکتی ہے کیونکہ پن بجلی کی پیدوار پر بہت کم لاگت آتی ہے۔