پی ٹی سی ایل ایمپلائز یونین نے 11نکات پر مبنی چارٹر آف ڈیمانڈ انتظامیہ کو پیش کردیا

 
0
295

گورنمنٹ پے اسکیل نافذ کرنے، ڈیلی ویجز ملازمین کو مستقل اور ادارے کے 12 فیصد شیئرز ملازمین کو مفت دینے کا مطالبہ 
کراچی06جولائی(ٹی این ایس)پی ٹی سی ایل ایمپلائز یونین نے ادارے کی نجکاری کے بعد پہلی مرتبہ 11نکات پر مبنی چارٹر آف ڈیمانڈ انتظامیہ کو پیش کردیا۔ اس حوالے سے سی بی اے کے سیکریٹری جنرل حسن محمد رانا، صدر زاہد امام اور چیئرمین سردار اورنگزیب نے بتایا کہ چارٹر آف ڈیمانڈ میں شامل نکات پوری دلیل اور قانونی تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے پیش کئے گئے ہیں، جن میں سب سے اہم مطالبہ پے اسکیل کا ہے۔ انتظامیہ سے کہا گیا ہے کہ وہ ادارے کے ملازمین کو گورنمنٹ پے اسکیل BPS فوری طور پر سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں نافذ کرے جبکہ پے اسکیل 2017ء کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اسے ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے اور ڈیلی ویجز ملازمین کو مستقل کرنے کے علاوہ پی ٹی سی ایل ملازمین کو ادارے کے 12 فیصد شیئر مفت فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ چارٹر آف ڈیمانڈ میں عدالتی حکم پر بحال ہونے والے 313 ٹریڈ یونین ورکرز کو ڈیوٹیوں پر واپس لینے اور انہیں قانونی حقوق دینے کو بھی کہا گیا ہے جبکہ اسٹینو گرافر، اسٹینو ٹائپسٹ، کلرکس، وائرمین، ٹیکنیشن اور نائب قاصد وغیرہ کی پوسٹوں کو اپ گریڈ کرنے اور بارہ سالہ پروموشن متعلقہ تاریخ سے بحال کرنے کا مطالبہ بھی شامل ہے جبکہ ماسٹرز ڈگری ہولڈر اور اعلیٰ تعلیم یافتہ ملازمین کو ان کی ڈگریوں کے حساب سے عہدہ دینے کے علاوہ جن ملازمین کو 2005ء یا اس کے بعد اگلے کیڈر میں بارہ سالہ ترقی دی گئی تھی اب چونکہ ان کی معیاد کے بارہ سال مکمل ہوگئے ہیں اس لئے انہیں کیڈر میں پروموٹ کرنے کا مطالبہ بھی چارٹر آف ڈیمانڈ میں شامل ہے جبکہ میڈیکل سہولیات میں اضافے اور علاج کے لئے چار لاکھ 50 ہزار سالانہ کی غیر قانونی حد کو ختم کرنے کے مطالبے کے ساتھ منافع کا 30 فیصد حصہ ہر سہ ماہی میں بونس کی شکل میں ورکرز کو دینے اور حج کوٹہ 100 افراد تک بڑھانے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے جبکہ دوران سروس انتقال کرجانے والے ملازم کے ورثاء کو 25 لاکھ روپے نقد دینے کے علاوہ بیوہ یا بیٹا/ بیٹی کو نوکری دینے اور مرحوم کی بیوہ کو 60 سال سروس پوری ہونے تک پوری تنخواہ مع انکریمنٹ دینے کا مطالبہ بھی شامل ہے جبکہ تدفین کے لئے اخراجات بڑھا کر ایک لاکھ روپے کرنے اور دوران سروس معذور ہوجانے والے ملازم کو ریٹائرمنٹ تک پوری تنخواہ دینے کا مطالبہ بھی چارٹر آف ڈیمانڈ میں شامل کیا گیا ہے۔ ایمپلائز یونین کے عہدے داروں نے بتایا کہ ہم نے چارٹر آف ڈیمانڈ میں تمام الاؤنسز کو اپ گریڈ کرکے پورے پاکستان میں بلا تفریق دینے اور اوورٹائم گورنمنٹ ریٹ کے حساب سے دینے کا مطالبہ بھی رکھا ہے تاکہ ملازمین کو ان کا جائز حق مل سکے جبکہ تھرڈ پارٹی کے ذریعے کام کرنے والے ملازمین کو مستقل کرنے اور BPS کے تمام ملازمین کو موٹر سائیکلوں کی فراہمی اور پیٹرول کی حد 50 لیٹر اور مینٹیننس الاؤنس بڑھانے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔ ایمپلائز یونین سی بی اے کے رہنماؤں نے کہا کہ اس چارٹر آف ڈیمانڈ سے کسی اور کو نہیں بلکہ تمام اسٹاف کو فائدہ پہنچے گا۔ اس لئے تمام اسٹاف اس کی منظوری کیلئے خصوصی دعائیں کریں۔