نواز شریف کا وطن واپس آنے کا اعلان

 
0
268

لندن جولائی 06(ٹی این ایس): ایون فیلڈ ریفرنس میں 10 سال 11 سال کی سزا کے بعد سابق وزیراعظم نواز شریف نے وطن واپسی کا اعلان کردیا۔لندن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ وطن واپس آرہے ہیں اور اپنی جدوجہد جیل سے بھی جاری رکھیں گے۔انہوں نے اپنے ووٹرز سے اپیل کی کہ 25 جولائی کو ووٹ دے کر ان کے خلاف ہونے والی سازشوں کو ناکام بنادیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ووٹ کی چوری کو روکنے کی قیمت جیل ہے تو قیمت چکانے وطن واپس آرہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ اہلیہ کے ہوش میں آتے ہی وطن واپس جاؤں گا، خواہش ہے کہ ان سے ایک بار بات کرلوں۔نواز شریف نے کہا کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں اپنے خلاف ہونے والے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سزا کسی کرپشن پرنہیں دی گئی اور نہ ہی سزا سرکاری خزانے میں لوٹ مارکرنے پر نہیں دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ استغاثہ کرپشن کا کوئی الزام ثابت نہیں کرسکا، آج کے فیصلے میں نہیں بتایا گیا کہ میں نے جرم کیا کیا ہے؟نواز شریف نے کہا کہ سزا پاکستان کی تاریخ کا 70سال کا رخ موڑنے پردی گئی ہے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ ممبران کی وفاداریاں بندوق کی نوک پرتبدیل کرائی جاتی ہے، انتخابی امیدوار نااہل کرائے جاتے ہیں اور پارٹی کو انتخابی نشان سے محروم کرایا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے خلاف غداری کے فتوے بھی سنے، جس جدوجہد کا آغاز کیا ہے اس میں اس طرح کے فیصلے اور سزائیں ملتی ہیں، اس طرح کی جدوجہد میں کسی کو پھانسی دی جاتی ہے، اس طرح کی جدوجہد میں کسی کو غدار تو کسی کوہائی جیکربنایا جاتا ہے، سیاسی اور بعض مذہبی جماعتوں سے دھرنے کرائے جاتے ہیں۔

نواز شریف نے کہا کہ میں نے نہ اپنے لیے اور نہ اپنی بیٹی کے لیے سوچا، میرے خلاف ہر وہ ہٹھکندہ اپنایا گیا جس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔انہوں نے کہا کہ میں نے صرف 109 پیشیاں نہیں بھگتیں بلکہ غداری کے فتوے بھی لگائے گئے۔مسلم لیگ ن کے قائد نے کہا کہ اس طرح کے فیصلے میری جدوجہد کا راستہ نہیں روک سکتے، قوم کے سامنے وضاحت کرتا ہوں جدوجہد جاری رکھوں گا اور اس وقت تک جاری رکھوں گا جب تک اس ملک میں رہنے والوں کو آزادی نہیں مل جاتی۔انہوں نے کہا کہ جس تیزی سے یہ مقدمہ چلا کاش اسی رفتار سے ملک اور آئین توڑنے والوں کے خلاف کارروائی کی جاتی۔نواز شریف نے بتایا کہ میری اہلیہ کی حالت تشویش ناک ہے، دعا ہے اللہ تعالیٰ میری ان کو جلد وینٹی لیٹرسے نجات دے۔