بچوں پرجنسی تشددکے خلاف کام کرنے والی غیرسرکاری تنظیم ‘ساحل’ کی سالانہ رپورٹ ’’ظالم اعداد2017ء”کی تقریب رونمائی

 
0
594

2017 میں بچوں پرجنسی تشددکے کل 109 واقعات رپورٹ ہوئے،اس سال ان واقعات میں 9 فیصد اضافہ
2077 لڑکیوں اور 1368لڑکوں کوجنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا
اسلام آباد، اپریل 04 (ٹی این ایس): بچوں پرجنسی تشددکے خلاف کام کرنے والی غیرسرکاری تنظیم ‘ساحل’ کی سالانہ رپورٹ ’’ظالم اعداد2017ء”کی تقریب رونمائی نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ہوئی۔یہ پاکستان میں اٹھارہ سال سے کم عمربچوں پر جنسی تشددکے اعدادوشمارکے حوالے سے واحدرپورٹ ہے جسے مرتب کرنے کے لئے91قومی اورعلاقائی اخبارات کی جانچ پڑتال کی گئی۔
اس موقعے پر ساحل کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر منیزے بانو نے کہا کہ پاکستان میں بچوں پر جنسی تشدد کے ساتھ ساتھ تجارتی بنیادوں پر بھی استحصال ہوتا ہے۔ قصور، سوات اور جڑانوالہ میں بچوں کے ساتھ ہونے والے یہ واقعات ہمارے سامنے ہیں۔ یہاں زیادتی کے سینکڑوں واقعات رپورٹ ہوئے مگر انصاف کے حصول کے لئے چند ہی مظلوم بچوں کے گھر والے سامنے آئے۔

بچوں سے زیادتی کے واقعات کی تفصیلات بتاتے ہوئے سنیئر پروگرام آفیسر ساحل ممتاز گوہر نے کہا کہ جنوری تا دسمبر 2017 میں بدقسمتی سے بچوں کوجنسی تشدد کے بعد قتل کئے جانے کے کل 109 واقعات رپورٹ ہوئے ، پچھلے سال کی نسبت اس سال اس طرح کے واقعات میں 9 فیصد اضافہ ہوا ۔
اس سال بھی پچھلے سال کی طرح لڑکیوں کے ساتھ جنسی تشدد کی شرح لڑکوں کی نسبت زیادہ رہی۔ اعداد و شمار کے مطابق اس سال 2077 لڑکیوں اور 1368لڑکوں کوجنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
مقررین کاکہناہے کہ سال 2017 میں 2240 بچوں کے ساتھ جنسی تشدد میں کل 5284افرا ملوث پائے گئے۔جبکہ 1062 واقعات میں ملزمان کی تعداد کے حوالے سے اخبارات میں معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔

 رپورٹ میں مزیدکہناہے کہ اس سال رپورٹ ہونے والے کل واقعات میں سے63فیصد پنجاب سے ، 27 فیصد سندھ ، 4 فیصد بلوچستان، 3 فیصد اسلام آباد ، 2فیصد خیبرپختونخواہ، جبکہ 12 واقعات آزاد کشمیر اور 3 واقعات گلگت بلتستان سے سامنے آئے ہیں۔کل واقعات میں سے 76 فیصد دیہی علاقوں سے جبکہ 24 فیصد شہری علاقوں سے رپورٹ ہوئے۔
ساحل کی رپورٹ ظالم اعداد 2017کے مطابق اس سال 72فیصد واقعات پولیس کے پاس درج ہوئے۔جبکہ 99واقعات کو پولیس نے درج کرنے سے انکار کیا،44 واقعات پولیس کے پاس درج نہ ہو سکے جبکہ 797واقعات کے اندراج کی معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔ اس سال کل 3445واقعات میں سے 1746صرف بچوں سے جنسی زیادتی کے واقعات رپورٹ ہوئے جس میں سے 59فیصد لڑکیوں اور 41 فیصد لڑکوں کے ساتھ پیش آئے۔
بچوں کو اغواء کے بعد جنسی زیادتی اور قتل کے واقعات میں اس سال اضافہ ہوا ہے۔گزشتہ سال 2017 میں اس طرح کے 15 واقعات سامنے آئے ہیں