کوشش کے باوجود اپنا گھر ٹھیک نہیں کرسکا،ملک میں پانی کا مسئلہ مجرمانہ غفلت ہے، چیف جسٹس

 
0
359

لاہور28جولائی(ٹی این ایس) چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ کوشش کے باوجود اپنا گھر ٹھیک نہیں کرسکا۔

لاہور میں جوڈیشل اکیڈمی سے خطاب کے دوران چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ میں نے بہت سے شعبوں میں تبدیلی لانے کی کوشش کی لیکن شاید میں وہ سب کچھ نہیں کرسکا جو کرنا چاہتا تھا، بدقسمتی سے آج بھی عدالتی نظام میں برسوں پرانے طریقے رائج ہیں، آج کے ترقی یافتہ دور میں بھی ہم پٹواری کے محتاج ہیں۔جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ کوشش کے باوجود اپنے ہاؤس کو ان آرڈر نہیں کرسکا، مجھے اپنا گھر ٹھیک کرنا ہے، بار صرف ایک حصہ ہے، عدالتی نظام میں تبدیلی بتدریج آتی ہے، عدالتی نظام میں بہت سی اصلاحات کرنا ضروری ہیں، بعض اوقات قوانین میں تبدیلی کے باوجود بہت سے نتائج حاصل نہیں کیے جاسکتے، ہم دور حاضر کے تقاضوں کے مطابق قوانین میں ترامیم نہیں کرسکے، جج صاحبان کو بھی اپنے اندر فوری انصاف فراہم کرنے کا جذبہ پیداکرنا ہو گا، جب تک قانون پر عملداری کا جذبہ نہیں ہوگا،اس وقت تک بہتری نہیں لائی جا سکتی۔ ہمیں بطورایک ادارہ اپنی غلطیوں کو تسلیم کرنا چاہیے، کسی جج کواپنی غلطی کااحساس ہوجائےتووہ اگلےدن اس کامداوا کرے۔چیف جسٹس نے اپنے خطاب میں ایک بار پھر ملک میں پانی کی قلت کے مسئلے پر اظہار خیال کیا اور کہا کہ ‏پانی کا مسئلہ مجرمانہ غفلت ہے، ہمارا وجود پاکستان کی بقائ سے مشروط ہےم،پاکستان ہےتو ہم ہیں ،پاکستان کےبغیر ہم کچھ نہیں،اب وقت آگیاہےکہ پاکستان کےلیےکچھ کریں،ہم سب کو ڈیم بنانےکیلیے بڑھ چڑھ کرحصہ لینا چاہیے،‏پاکستان دھرتی ماں ہے،ہم دیکھیں کہ ہم نےاپنی ماں کی کیا خدمت کی ؟ ‏پاکستان کسی نےہمیں تحفے میں نہیں دیا۔یہ بڑی قربانیوں سے حاصل کیا گیا ہے۔