چینی فوج کو کاروباری سرگرمیاں روکنے،جنگجوانہ صلاحیتوں پرتوجہ دینے کا حکم

 
0
602

چینی صدر دنیا کی سب سے بڑی بری فوج کو مکمل طور پر بدلنے کی کوشش کررہے ہیں،امریکی میڈیا
بیجنگ اگست 2(ٹی این ایس)چین کی فوج کو صدر شی جن پنگ نے حکم دیا ہے کہ وہ اسکولوں اور دیگر کاروباری اداروں کو چلانا بند کرکے اپنی توجہ جنگجوانہ صلاحیتیں بہتر بنانے پر لگائیں۔امریکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق چینی صدر دنیا کی سب سے بڑی بری فوج کو مکمل طور پر بدلنے کی کوشش کررہے ہیں۔کمیونسٹ پارٹی کے ایک اجلاس کے دوران چینی صدر نے کہا تھا کہ مسلح افواج کو تجارتی سرگرمیاں رواں سال کے آخر تک ختم کردینی چاہیے۔

رپورٹ کے مطابق چینی فوج مختلف کاروباری ادارے جیسے بچوں کے اسکولوں سے لے کر جائیدادوں کے کاروبار وغیرہ چلارہی ہے۔شی جن پنگ کا اس موقع پر کہنا تھا کہ فوج کو اپنی توجہ جنگی تیاریوں اور جنگجوانہ صلاحیتوں کو بہتر بنانے پر مرکوز کرنا چاہیے، اس تبدیلی سے پیپلز لبریشن آرمی کو ہر پہلو سے ورلڈ کلاس فوج بننے میں مدد ملے گی۔چین کے صدر اپنی فوج کو دنیا کی سب سے بہترین فورس بنانا چاہتے ہیں اور 60 سالہ تاریخ میں پہلی بار چین میں فوج کے حوالے سے انتہائی بڑے پیمانے میں تبدیلیاں کی جارہی ہیں۔

چینی صدر کا کہنا تھا کہ ان کے احکامات سے کوئی مستثنیٰ نہیں ہوگا، نہ کسی کو رعایت ملے گی اور نہ ہی عارضی طور پر سمجھوتہ کیا جائے گا۔چینی فوج نے 1970 کی دہائی کے آخر میں اس وقت کاروباری اداروں کو تشکیل دیا تھا جب اسے فنڈز کی کمی کا سامنا تھا جس کے بعد فوج کے حوالے سے کرپشن اور اس کی افادیت کے حوالے سے سوالات اٹھے تھے۔چینی فوج کو کاروباری سرگرمیوں سے دور کرنے کا مطالبہ 1998 سے کیا جارہا تھا۔چین کے صدر شی جن پنگ نے اس حوالے سے 3 سال قبل وعدہ کیا تھا کہ فوج کی پیڈ سروسزکو ختم کیا جائے گا۔رواں سال جون تک چینی فوج نے ایک لاکھ سے زائد پیڈ سروسز کو ختم کردیا تھا۔